تیلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد میں واقع عظیم الشان مکہ مسجد رمضان کے موقع پر سنسان ہے کیونکہ پورے بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لئے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔
اس دوران تمام لوگوں کو اپنے گھروں میں نماز ادا کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور مسجد میں امام اور موذٔن کے ساتھ چند لوگ ہی نماز ادا کر پا رہے ہیں۔
تاریخی مکہ مسجد کی تعمیر چھٹے قطب شاہی سلطان، سلطان محمد قطب شاہ نے کرائی تھی، جہاں ہر سال لوگوں کی بھیڑ دکھائی دیتی تھی۔ لوگ بڑی تعداد میں نماز و تراویح ادا کرنے پرانے شہر کی اس تاریخی جامع مسجد میں پہنچتے تھے۔ آج یہاں نہ ہی نماز کے لئے کوئی جمع ہو رہا ہے اور نہ ہی تراویح یا روزہ افطار کے لئے ۔
گزشتہ سالوں میں اس مسجد کی تصویر کیسی تھی آج ہم آپکو ان تصویروں سے رو برو کرائیں گے جو آج کی تصویر سے بلکل مختلف ہے۔
عصر کے ساتھ ہی لوگ مکہ مسجد میں افطار کرنے پہنچنے لگتے تھے اور مغرب کے وقت تک بہت بڑا مجمع جمع ہو جاتا تھا جو ایک ساتھ روزہ افطار کرتے تھے اور نماز میں شامل ہوتے تھے۔
تراویح کے وقت بھی ایسی ہی بھیڑ آپکو دکھائی دیگی، جو اس رونق کو چار چاند لگاتی تھی۔
حیدرآباد کے افطار کی بات ہو اور دلیم کا ذکر نہ ہو، یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے۔ اس سال بھلے ہی لوگ اس سے محروم ہو گئے ہوں لیکن گزشتہ سالوں میں اسے سب سے زیادہ پسند کیا جاتا رہا ہے۔ حیدرآباد کی یہ دلیم پوری دنیا میں اپنی مقبولیت رکھتی تھی لیکن آج لاک ڈاؤن کے باعث خود حیدرآباد کے لوگ بھی اس سے محروم ہو گئے ہیں۔
مکہ مسجد کے اطراف چار مینار اور لاڈ بازار میں رمضان کے دنوں میں ایسی بھیڑ ہوتی تھی کہ لوگوں کو قدم رکھنے کی جگہ بھی نہ بچے لیکن آج یہ پورا بازار سنسان ہو چکا ہے۔
واضح ہو کہ مکہ مسجد کی تعمیر میں استعمال کی گئی اینٹوں کو شہر مکہ سے منگوائی گئی مٹی سے بنایا گیا تھا۔ اس کی تعمیر میں 8 ہزار کاریگروں نے کام کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔۔