تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں ”می سیوا“ مراکز پر آج بھی عوام کا ہجوم دیکھا جا رہا ہے۔ شہر میں حالیہ بارش کے متاثرین کی مالی مدد کے لئے حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد می سیوا کے ذریعہ تفصیلات فراہم کرنے والوں کی بڑی تعداد گذشتہ روز سے دیکھی جارہی ہے۔
مختلف مقامات پر می سیوا کے کھلنے سے پہلے ہی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوگئے ہیں۔ کئی مقامات پر صبح چار بجے سے ہی لوگ قطاروں میں ٹہر گئے۔ بعض مقامات پر می سیوا کی سرورس کے مناسب طورپر کام نہ کرنے پر سیلاب کے متاثرین میں برہمی دیکھی گئی۔
کئی جگہوں پر لوگوں کو شکایت کرتے ہوئے دیکھا گیا کہ سیلاب کی وجہ سے ان کے مکانات کو نقصان پہنچا اور جب وہ حکومت کی امداد کے لئے درخواست دینے کے لئے ان مراکز پر پہنچے تو سرور کے کام نہ کرنے یا ڈاؤن ہونے کی شکایت پر ان کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرور کے مناسب کام نہ کرنے کی وجہ سے درخواستوں کی وصولی عارضی طور پر روک دی گئی۔پرانا شہر کے کئی علاقوں کے ساتھ ساتھ ایل بی نگر، ونستھلی پورم، سکندرآباد، ستیاپھل منڈی، عنبرپیٹ، گول ناکہ، چندانگر، صنعت نگر، ماریڈپلی، خیریت آباد، کوکٹ پلی کے می سیوا مراکز کے قریب ضعیف افراد کے ساتھ ساتھ خواتین بھی دیکھی گئیں۔
واضح ہو کہ حکومت نے سیلاب متاثرین سے کہا ہے کہ اگر انہیں ابھی تک معاوضہ نہیں ملا ہے تو وہ انٹرنیٹ کے ذریعہ اپنا اندراج کرائیں لیکن لوگوں کی شکایت ہے کہ اندراج کرانے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کے قبل بڑی تعداد میں سیلاب متاثرین نے مظاہرہ کرتے ہوئے انتظامیہ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ تمام متاثرین کی مدد کرنے کے بجائے کچھ چنندہ لوگوں کو ہی مدد فراہم کر رہا ہے۔