تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں موسلادھار بارش کے سبب نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے اور 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سڑکیں زیر آب ہیں و مختلف علاقوں میں پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو چکا ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ شہر حیدرآباد میں بارش نے گزشتہ سارے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ اس طرح کی بارش شہر میں 1903 میں ہوئی تھی۔ آج صبح بارش میں کمی آئی اور بعض مقامات پر کچھ دیر کے لئے دھوپ بھی نظر آئی۔
منگل کی رات سے ہی اموات کی اطلاع ملی ہے کیونکہ یہاں کے مختلف مقامات پر بارش کے نتیجے میں دیوار اور مکانات گرنے کا خدشہ ہے۔ ریاستی حکومت نے آؤٹر رنگ روڈ کے اندر تمام نجی اداروں دفاتر اور لازمی خدمات کو چھورٹ کر دیگر تمام سروسز کو جمعرات کو تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
لوگوں کو اگلے دو دن گھر کے اندر رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے کیونکہ ریاست میں مزید بارش کی توقع ہے۔ بلدیہ انتظامیہ اور شہری ترقی کے وزیر کے ٹی راما راؤ اور انیمل ہسبینڈری کے وزیر تلاسانی سرینواس یادو نے سینئر عہدیداروں کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کی اور ریسکیو اور ریلیف کا جائزہ لیا۔
تلنگانہ حکومت نے بارش کے نتیجے میں گریٹر حیدرآباد میں آؤٹر رنگ روڈ (او آر آر) کے اندر بدھ اور جمعرات کو تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ شہری ترقیاتی سکریٹری اروند کمار نے تمام نجی اداروں، دفاتر اور غیر ضروری خدمات میں تعطیل کا اعلان کیا اور گھر سے کام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈائریکٹر نے علاقے کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ گھر میں رہیں اور ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ڈی آر ایف) کے ذریعہ کئے گئے امدادی سرگرمیوں اور معمول پر لانے والے کاموں میں تعاون کریں۔
ایک سرکاری ٹویٹ میں کہا گیا کہ شہر کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے تمام کوشش کی جارہی ہے۔ ڈائرکٹر جنرل آف پولیس مہیندر ریڈی نے بھی لوگوں سے گھر کے اندر رہنے کی اپیل کی۔
''اب وقت آگیا ہے کہ اپنے آپ کو باہر آنے سے روکیں۔ لوگوں سے درخواست ہے کہ وہ ضرورت کے مطابق پولیس کو 100 اور DRF ٹیموں پر 040-29555500 پر کال کر مدد حاصل کریں۔''
حیدرآباد پولیس کمشنر انجنی کمار نے لوگوں سے بارش کا پانی نکلنے تک باہر جانے سے گریز کرنے کی اپیل کی۔ "ٹریفک کی نصیحت آپ کی اپنی حفاظت اور حفاظت کے لئے ہے۔ برائے مہربانی ان کی پیروی کریں۔ ہمارے افسران گذشتہ رات سے ہی یہ کام کر رہے ہیں کہ کم سے کم تکلیف آپ کو پہنچے''۔
اس دوران تلنگانہ کی گورنر ڈاکٹر تاملیسائی سونندرا راجن نے کہا کہ مسلسل موسلا دھار بارش اور اس کے نتیجے میں سبھی پریشان ہوگئے ہیں۔
شدید بارش کے بعد ندیم کالونی احمد کالونی، رامانتھا پور، سمیت مختلف علاقوں میں بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا۔ اس کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامانا کرنا پڑ رہا ہے۔
احمد کالونی اور ندیم کالونی کے مکینوں کو کشتی کے سہارے ان کے مکانات سے دوسرے مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔
مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے متاثرہ مکینوں کو راشن اور ضروری اشیاء تقسیم کیا جا رہا ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں جس میں حکیم پیٹ، بنجارہ ہلز اور جوبلی ہلز اور دیگر علاقوں کا پانی بلکاپور نالہ، شاہ حاتم تالاب، لنگر ہاؤس تالاب سے ہوتے ہوئے موسی ندی میں ملتا ہے۔
موسی ندی میں تغیانی بہت زیادہ ہے اس لئے لوگوں کو انتباہ کیا جا رہا ہے۔