حیدرآباد: حیدرآباد کے علاقے ایم ایس مقطہ سماجی گوڑہ میں مسجد جیلانی کے قریب قبرستان دو ایکڑ میں پھیلا ہوا ہے۔ جس پر ناجائز قبضہ جات ہو چکے ہیں اور دیگر قبرستان پر رکن اسمبلی خیرت آباد ڈی ناگندار نے کل اسمبلی میں کہا کہ حکومت کی جانب سے اس قبرستان کی اراضی پر ڈبل بیڈروم بلڈنگ تعمیر کرے گی۔
اس پر مقامی مسلمانوں نے مسجد جیلانی کے روبرو بعد نماز جمعہ احتجاج کرتے ہوئے قبرستان کے متولی عباس علی نے کہا کہ اس قبرستان کی اراضی کا معاملہ 15 سال سے کورٹ میں زیر التواء ہے اور قبرستان کے حق میں کورٹ نے فیصلہ دیا لکین پچھلے کئی سالوں سے اس قبرستان میں تدفین ہونے نہیں دی جارہی ہے۔ اگر تدفین کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اس پر مقدمہ درج کردیا جاتا ہے۔
اس موقع پر طحہ قادری نے کہا کہ تلنگانہ میں اوقاف کی جائیداد محفوظ نہیں ہیں اور قبرستان کی اراضی پر کمپلیکس تعمیر کیا جار ہا ہے، اس قبرستان کی اراضی پر ڈبل بیڈروم بلڈنگ تعمیر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: تلنگانہ ہائی کورٹ نے 16 سالہ ریپ متاثرہ کو اسقاط حمل کی اجازت دی
کلیم صدیقی کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
ایم ایس مقطہ، سماجی گوڑہ اور اطراف کے علاقوں میں 70 ہزار مسلم آبادی ہیں اور صرف ایک ہی قبرستان ہیں، جس پر بلڈنگ تعمیر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے رکن اسمبلی ڈی ناگندار سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے کو واپس لے، انتخابات میں رکن اسمبلی حلقہ کے مسلمانوں سے وعدہ کیا تھا وہ جیتنے کے بعد اس قبرستان کو مسلمانوں کے حوالے کریں گے اور تدفین بھی کی جائے گی۔