تقریباً سو برس قدیم یہ قبرستان اچانک چٹیل میدان میں تبدیل ہو چکا ہے، بتایا گیا کہ منصوبہ بند طریقے سے اس کا راستہ مسدود کردیا گیا جس پر مقامی افراد میں اضطراب و تشویش پائی جاتی ہے، اپنے اجداد کے مدفن کو میدان میں تبدیل کرنے کی وجہ سے مقامی عوام دلبرداشتہ ہیں اور اس سلسلے میں اراضی کو قبرستان کے لیے بحال کرنےحکومت سے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
صدر قبرستان کمیٹی ایرا گڈہ محمد مختار نے بتایا کہ جس قبرستان میں وہ اپنے اجداد کیلئے فاتحہ خوانی کے لیے جاتے تھے پہلے اس کا راستہ مسدود کرتے ہوئے قبرستان کو مسمار کردیا گیا، اس سلسلے میں انتظامیہ سے مسلسل نمائندگی کی گئی مگر بے سود ثابت ہوئی۔
کمیٹی کے رکن محمد انور نے بھی بتایا کہ اہلیان محلہ قبرستان کیلئے کسی نئی اراضی کا نہیں بلکہ قدیم اراضی حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں اس سلسلے میں حکومت کی توجہ کی ضرورت ہے۔ مقامی بی جے پی قائد ایف ایس لائق علی نے قبرستان کی اراضی پر قبضہ کے متعلق وقف بورڈ کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ فی الفور اس سلسلے میں قانونی کاروائی کرتے ہوئے قبرستان کی بحالی کو یقینی بنایا جاۓ۔