لڑکی کی شناخت نونیتا کے طورپر کی گئی ہے۔ نونیتا کے تعلقات اس کے بہنوئی پرشانت سے دو سال سے تھے۔ دونوں کے خاندانوں نے بعض جھگڑوں پر شادی سے انکار کر دیا تھا تاہم دونوں نے اپنے خاندانوں سے رضامندی حاصل کر لی اور جاریہ سال فروری میں ہی دونوں کی شادی ہوگئی۔ اسی دوران مزید جہیز کے لیے لڑکی کو ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ لڑکی کے والد نے الزام لگایا کہ اس کی بیٹی کو سسرالی رشتہ داروں نے ہراساں کیا، جس پر اس نے پھانسی لگا لی۔
ان کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے ایک معاملہ درج کر لیا۔ پولیس کو ایک خودکش نوٹ لڑکی کی لاش کے پاس سے دستیاب ہوا جس کو اس نے اپنے شوہر کے نام لکھا ہے۔