ETV Bharat / city

راتوں رات کس طرح سروے مکمل کیا گیا؟ تلنگانہ ہائیکورٹ کا سوال

اراضیات پر غیر مجاز قبضوں کے الزامات پر تلنگانہ کی کابینہ سے برطرف سابق وزیر ای راجندر کے خاندان کی جانب سے تلنگانہ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا گیا جنہوں نے جلد بازی میں عہدیداروں کی جانب سے کئے گئے اراضیات کے سروے پر سوال اٹھایا۔

راتوں رات کس طرح سروے مکمل کیا گیا؟ تلنگانہ ہائیکورٹ کا سوال
راتوں رات کس طرح سروے مکمل کیا گیا؟ تلنگانہ ہائیکورٹ کا سوال
author img

By

Published : May 4, 2021, 3:44 PM IST

سابق وزیر کے خاندان کی جانب سے دائر کردہ ہنگامی نوعیت کی عرضی کی سماعت جسٹس ونود کمار نے اپنی قیام گاہ پر کی۔ ای راجندر کے خاندان کی طرف سے پرکاش ریڈی ایڈوکیٹ نے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ سروے کرنے سے پہلے ان کے موکل کو کسی بھی قسم کی نوٹس نہیں دی گئی اور ان کی اراضی پر غیرمجاز طورپر عہدیدار داخل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اراضیات کے سروے کے لیے کلکٹر کی جانب سے داخل کردہ رپورٹ بھی ان کو پیش نہیں کی گئی۔

اس موقع پر حکومت کی طرف سے رجوع ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل پرساد نے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ ای راجندر پر سنگین الزامات ہیں جس کی جانچ کی ضرورت ہے۔ اس پر جج نے دریافت کیا کہ اراضیات کے سروے کے لیے کیا قبل ازیں نوٹس کی ضرورت نہیں ہے؟راتوں رات کس طرح سروے کا کام مکمل کیا گیا؟

عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ اس معاملہ کی شکایت کرنے والوں کے مکان پہنچ کر جانچ کی گئی؟ عدالت نے یہ ریمارک کیا کہ عہدیداروں نے کیا کار میں بیٹھ کر رپورٹ تیار کی ہے۔ عدالت کے استفسارات کا جواب دیتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ اس معاملہ کی مکمل جانچ نہیں کی گئی ہے۔ ابتدائی جانچ کا کام ہی کیا گیا ہے۔

ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ کلکٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ کی کارروائی قانون کے مطابق کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عرضی گرار کو صرف خدشات ہیں۔

سابق وزیر کے خاندان کی جانب سے دائر کردہ ہنگامی نوعیت کی عرضی کی سماعت جسٹس ونود کمار نے اپنی قیام گاہ پر کی۔ ای راجندر کے خاندان کی طرف سے پرکاش ریڈی ایڈوکیٹ نے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے عدالت سے کہا کہ سروے کرنے سے پہلے ان کے موکل کو کسی بھی قسم کی نوٹس نہیں دی گئی اور ان کی اراضی پر غیرمجاز طورپر عہدیدار داخل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اراضیات کے سروے کے لیے کلکٹر کی جانب سے داخل کردہ رپورٹ بھی ان کو پیش نہیں کی گئی۔

اس موقع پر حکومت کی طرف سے رجوع ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل پرساد نے دلائل پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ ای راجندر پر سنگین الزامات ہیں جس کی جانچ کی ضرورت ہے۔ اس پر جج نے دریافت کیا کہ اراضیات کے سروے کے لیے کیا قبل ازیں نوٹس کی ضرورت نہیں ہے؟راتوں رات کس طرح سروے کا کام مکمل کیا گیا؟

عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ اس معاملہ کی شکایت کرنے والوں کے مکان پہنچ کر جانچ کی گئی؟ عدالت نے یہ ریمارک کیا کہ عہدیداروں نے کیا کار میں بیٹھ کر رپورٹ تیار کی ہے۔ عدالت کے استفسارات کا جواب دیتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ اس معاملہ کی مکمل جانچ نہیں کی گئی ہے۔ ابتدائی جانچ کا کام ہی کیا گیا ہے۔

ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ کلکٹر نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آئندہ کی کارروائی قانون کے مطابق کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عرضی گرار کو صرف خدشات ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.