لاک ڈاؤن کے دوران جہاں شعبہ زندگی بری طرح متاثر رہی اور بڑی تعداد میں عام عوام فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہوگئے۔ ایسے حالات میں فلاحی تنظیموں اور اہل خیر حضرات مستحق افراد میں راشن اور کھانے کی تقسیم کی۔ انفرادی طور پر بھی بڑی تعداد میں لوگوں نے اس کار خیر میں حصہ لیا لیکن اس دوران تلنگانہ وقف بورڈ کی نمائندگی کافی مایوس کن رہی۔ وقف بورڈ کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران صرف بیس لاکھ کی امداد کی گئی۔ وقف کے اس رویے پر اب عوام برہم ہیں۔ سماجی کارکن اور مختلف سیاسی جماعتوں نے بھی وقف کی کارکردگی پر سوال اٹھائے۔
تلنگانہ پردیش کانگریس کے ترجمان سید نظام الدین نے وقف بورڈ کے جانب سے امداد نہ دیئے جانے پر بورڈ اور اقلیتی بہبود کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے ہر وقت مسلم طبقے کی پسماندگی کو دور کرنے کا دعوی کرنے والے صدر وقف بورڈ سے سوال کیا کہ دو کروڑ کی امداد کا دعوی کرنے کے بعد محض بیس لاکھ پر اکتفا کیوں کیا گیا جبکہ عوام کو اب امداد کی اب سخت ضرورت ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب صدر وقف بورڈ سے اس ضمن میں سوال کیا تو وہ لا جواب ہوگئے اور عید کے بعد راشن تقسیم کرنے کا عیدیہ ظاہر کیا۔'