دس محرم کو کورونا وباء کے باعث پولیس کی نگرانی میں بی بی کے علم کی سواری نکالی گئی۔ حکومت کے ہدایات کے مطابق علم کی سواری کے ہمراہ جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ شیعہ ذمہ داران کے مطابق انہوں نے سرکاری ہدایات پر عمل کرتے ہوئے سواری کے ساتھ ماتمی تنظیموں اور دیگر تنظیموں کو سواری کے ہمراہ جلوس نہ نکالنے کی ہدایت دی تھی۔ ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ پولیس کی ہدایت پر ہی علم کی روایت کے برخلاف قبل از وقت نکالا گیا، جلوس میں شامل تمام عقیدت مند اپنے طور پر جلوس کی شکل میں آئے کسی بھی تنظیم نے اس میں حصہ نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں:
ڈاکٹر کفیل خان کو فوراً رہا کرنے کا حکم
علم برداروں اور عاشور خانے کے نگران کار و ماتمی گرہوں کے خلاف میر چوک، چارمینار، تین بازار شبیر پورہ و چارد گھاٹ پولیس اسٹیشنوں میں علم برداران پرویز، قمرالدین، حسن الدین اعجاز، سید مختار علی صدر انجمن معصومین، نجف علی شوکت، مرکزی انجمن ماتمی گروہان اور اشتیاق علی کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ علم بردار قمرالدین و دیگر ذمہ داران کا کہنا ہے کہ قبل از وقت علم کی سواری نکالے جانے کے باعث عقیدتمند حیرت سے جمع ہوئے اگر وقت مقررہ پر علم اٹھائے جاتے تو ممکن ہے جلوس نہ نکلتا۔