23 جولائی کو مجلس اتحادالمسلمین کے رہنما و رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی نے کریم نگر میں تقریر کے دوران 2013 کے بیان کا متنازع فقرہ دہراتے ہوئے مسلمانوں کو خوفزدہ نہ ہونے کا مشورہ دیا تھا ۔
جس کے بعد ہندو تنظیموں نے ان کے خلاف پولیس تھانے میں شکایت درج کرائی۔
مزید پڑھیں- اکبرالدین اویسی نے پھر متنازع بیان دیا
وشوو ہندو پریشد کے رکن ایس کیلاش نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اکبر الدین اویسی نے اپنی پرانی روش اختیار کرتے ہوئے ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
ماضی میں بھی وہ اس طرح کے متنازعہ بیانات دے چکے ہیں۔ کیلاش نے مسلمانوں کو پیغام دیا کہ اکبر الدین اویسی سیاسی مفادات کی خاطر ایسے بیانات دیتے ہیں جو ریاست کے پرامن ماحول کو بگاڑ سکتے ہیں۔ مسلمان ان کی باتوں میں نہ آئیں، انہوں نے ہندومسلم یکجہتی کو ملک کی ترقی کے لیے بہتر قرار دیا۔