ETV Bharat / city

نظام سابع حیدرآباد کو خراج عقیدت

حیدرآباد کے آخری حکمراں نواب میر عثمان علی خان کی 53 ویں برسی کے موقع پر وومینس کالج حیدرآباد میں دو روزہ دکنی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

author img

By

Published : Feb 25, 2020, 6:12 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 1:23 PM IST

53rd-death-anniversary-of-seventh-nizam-mir-osman-alik-khan
نظام سابع حیدرآباد کو خراج عیقدت

حیدرآباد کے آخری حکمراں نواب میر عثمان علی خان کی 53 ویں برسی کے موقع پر وومینس کالج حیدرآباد میں دو روزہ دکنی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

نظام سابع حیدرآباد کو خراج عیقدت

اس موقع پر قومی و بین الاقوامی اردو داں شخصیات نے شرکت کی اور نظام سابع کی تعلیم و تدریس کے فروغ کے لیے کی گئی نمایاں خدمات پر روشنی ڈالی۔

اس پروگرام میں مقررین نے آصفجاہ سابع کی جانب سے تعلیمی اداروں میں اردو زبان کے فروغ کی ستائش کی اور کہا کہ نواب میر عثمان علی خان نے جدید علوم کو اردو میں رائج کروایا۔ اور اس کے لیے چوٹی کے اردو داں حضرات کی خدمات حاصل کیں۔

اس موقع پر معروف اردو نقاد ڈاکٹر تقی عابدی نے نئی نسل کو اردو سکھانے پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ نئی نسل تک اردو کو پہنچانے کے لیے اس کو ٹکنالوجی سے مربوط کیا جانا اشد ضروری ہے۔

ڈاکٹر راج شری مورے نے دکنی اور ہندی کے مابین رابطے کے متعلق تفصیل بتائی۔

نظام ایک مؤثر منتظم اور ایک رعایا پرور بادشاہ کے طور پر جانے جاتے تھے. انہیں "نظام سرکار" اور "حضور نظام" جیسے القابات سے نوازا جاتا تھا۔

ان کے دور میں انجمن ترقی اردو نے بے حد ترقی کی اور بے شمار کتب شائع ہوئیں۔ علما، مشائخ ، مساجد و مدارس اور ہر مذہب کے عبادت خانوں کو معقول امداد ملتی تھی۔

ان کے عہد میں شہر حیدر آباد کی ازسرنو تعمیر ہوئی۔ تقسیم ہند کے بعد بھارت نے ریاست حیدر آباد کے خلاف پولیس ایکشن کرکے اُسے بھارت میں ضم کیا۔

عثمانیہ جنرل ہسپتال، عثمان ساگر، ضلع اور شہر عثمان آباد، عثمانیہ یونیورسٹی، عثمانیہ بسکٹ یہ تمام چیزیں ان ہی کے نام سے منسوب ہیں۔

حیدرآباد کے آخری حکمراں نواب میر عثمان علی خان کی 53 ویں برسی کے موقع پر وومینس کالج حیدرآباد میں دو روزہ دکنی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

نظام سابع حیدرآباد کو خراج عیقدت

اس موقع پر قومی و بین الاقوامی اردو داں شخصیات نے شرکت کی اور نظام سابع کی تعلیم و تدریس کے فروغ کے لیے کی گئی نمایاں خدمات پر روشنی ڈالی۔

اس پروگرام میں مقررین نے آصفجاہ سابع کی جانب سے تعلیمی اداروں میں اردو زبان کے فروغ کی ستائش کی اور کہا کہ نواب میر عثمان علی خان نے جدید علوم کو اردو میں رائج کروایا۔ اور اس کے لیے چوٹی کے اردو داں حضرات کی خدمات حاصل کیں۔

اس موقع پر معروف اردو نقاد ڈاکٹر تقی عابدی نے نئی نسل کو اردو سکھانے پر زور دیتے ہوئے بتایا کہ نئی نسل تک اردو کو پہنچانے کے لیے اس کو ٹکنالوجی سے مربوط کیا جانا اشد ضروری ہے۔

ڈاکٹر راج شری مورے نے دکنی اور ہندی کے مابین رابطے کے متعلق تفصیل بتائی۔

نظام ایک مؤثر منتظم اور ایک رعایا پرور بادشاہ کے طور پر جانے جاتے تھے. انہیں "نظام سرکار" اور "حضور نظام" جیسے القابات سے نوازا جاتا تھا۔

ان کے دور میں انجمن ترقی اردو نے بے حد ترقی کی اور بے شمار کتب شائع ہوئیں۔ علما، مشائخ ، مساجد و مدارس اور ہر مذہب کے عبادت خانوں کو معقول امداد ملتی تھی۔

ان کے عہد میں شہر حیدر آباد کی ازسرنو تعمیر ہوئی۔ تقسیم ہند کے بعد بھارت نے ریاست حیدر آباد کے خلاف پولیس ایکشن کرکے اُسے بھارت میں ضم کیا۔

عثمانیہ جنرل ہسپتال، عثمان ساگر، ضلع اور شہر عثمان آباد، عثمانیہ یونیورسٹی، عثمانیہ بسکٹ یہ تمام چیزیں ان ہی کے نام سے منسوب ہیں۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 1:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.