ETV Bharat / city

گوالیار کی گلیوں سے سیاست کی بلندیوں تک پہنچنے والے سابق وزیراعظم؟

سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کی آج 95 ویں یوم پیدائش ہے، گوالیار کی گلیوں سے سیاست کی بلندیوں تک پہنچنے والے سابق بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی ہمیشہ یاد کیے جاتے رہیں گے۔

former-pm-atal-bihari-vajpayee
آنجہانی سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی
author img

By

Published : Dec 25, 2019, 5:45 PM IST

گوالیار کی گلیوں میں نشونما پانے والے اٹل بہاری واجپئی اپنی صلاحیت کی بنیاد پر پوری دنیا میں جانے جاتے ہیں۔ ایک اوسط خاندان میں پیدا ہونے والے سابق وزیراعظم سیاست کی دنیا میں جب قدم رکھا تو وہاں پر بھی بلند مقام پر فائز ہوگئے۔

سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی ابتدائی تعلیم بھی گوالیار میں ہی ہوئی تھی۔

جس کی یادیں اب بھی گوالیار کی گلیوں میں آباد ہیں، انہوں نے شہر کے گورکھی اسکول سے تعلیم حاصل کی جہاں ان کی یادوں کو کلاس روم اور کھیل کے میدان میں محفوظ رکھا گیا ہے اور اسکول کی دیواروں پر اٹل جی کا نام بھی لکھا ہوا ہے۔

گوالیار کی گلیوں سے سیاست کی بلندیوں تک پہنچنے والے سابق وزیراعظم؟

خاص بات یہ ہے کہ جب اٹل جی 1935 سے 1937 تک اس اسکول میں تعلیم حاصل کرتے تھے تب ان کے والد کرشنا بہاری واجپئی اس اسکول میں ٹیچر تھے۔

آج بھی اس رجسٹر کو اسکول میں حفاظت کے ساتھ رکھا گیا ہے جہاں اٹل جی کی موجودگی ایک بار ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس رجسٹر میں ان کی موجودگی 100 فیصد ہے۔

واضح رہے کہ اٹل بہاری واجپئی گزشتہ برس 16 اگست کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے لیکن اس اسکول نے انکی موجودگی کو ہمیشہ محسوس کیا ہے۔ یہاں کے اساتذہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ اسکول اٹل جی کی یادوں کی میراث ہے۔

گوالیار کی گلیوں میں نشونما پانے والے اٹل بہاری واجپئی اپنی صلاحیت کی بنیاد پر پوری دنیا میں جانے جاتے ہیں۔ ایک اوسط خاندان میں پیدا ہونے والے سابق وزیراعظم سیاست کی دنیا میں جب قدم رکھا تو وہاں پر بھی بلند مقام پر فائز ہوگئے۔

سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی ابتدائی تعلیم بھی گوالیار میں ہی ہوئی تھی۔

جس کی یادیں اب بھی گوالیار کی گلیوں میں آباد ہیں، انہوں نے شہر کے گورکھی اسکول سے تعلیم حاصل کی جہاں ان کی یادوں کو کلاس روم اور کھیل کے میدان میں محفوظ رکھا گیا ہے اور اسکول کی دیواروں پر اٹل جی کا نام بھی لکھا ہوا ہے۔

گوالیار کی گلیوں سے سیاست کی بلندیوں تک پہنچنے والے سابق وزیراعظم؟

خاص بات یہ ہے کہ جب اٹل جی 1935 سے 1937 تک اس اسکول میں تعلیم حاصل کرتے تھے تب ان کے والد کرشنا بہاری واجپئی اس اسکول میں ٹیچر تھے۔

آج بھی اس رجسٹر کو اسکول میں حفاظت کے ساتھ رکھا گیا ہے جہاں اٹل جی کی موجودگی ایک بار ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس رجسٹر میں ان کی موجودگی 100 فیصد ہے۔

واضح رہے کہ اٹل بہاری واجپئی گزشتہ برس 16 اگست کو اس دنیا سے رخصت ہوگئے لیکن اس اسکول نے انکی موجودگی کو ہمیشہ محسوس کیا ہے۔ یہاں کے اساتذہ کا یہ بھی ماننا ہے کہ اسکول اٹل جی کی یادوں کی میراث ہے۔

Intro:ग्वालियर- ग्वालियर की गलियों में पीला बढे एक लाल नहीं पूरी दुनिया में नाम रोशन कर दिया। अपने तो अपने विरोधी भी अटल जी के मुरीद हुए। ऐसे अटल बिहारी वाजपेई को याद कर ग्वालियर का हर शख्स खुद को गौरव महसूस करता है। ग्वालियर का यह वही गोरखी स्कूल है जहां कभी पूर्व प्रधानमंत्री अटल बिहारी वाजपेई कहा करते थे स्कूल का हर कमरा खेल का मैदान मैं उनकी यादें बसी है। दीवारों पर बाकायदा अटल जी का नाम लिखा है अटल बिहारी वाजपेई ने इसी स्कूल से दिल तक की शिक्षा हासिल की थी।


Body:खास बात यह भी है कि 1935 से 1937 में जब अटल जी इस स्कूल में पढ़ा करते थे तो उनके पिता कृष्ण बिहारी वाजपेई इस स्कूल में पढ़ाया करते थे स्कूल में आज भी उस रजिस्टर को सहेज कर रखा गया है जिसमें कभी अटल जी की उपस्थिति दर्ज हुआ करती थी।। मालूम है तब अटल जी का नंबर उपस्थिति रजिस्टर में कौन सा था ?....101 यानी 100 फ़ीसदी से भी एक ज्यादा ...इस स्कूल को देखकर हर किसी को फर्क होता है यहां कभी अटल जी पढ़ा करते थे शिक्षक भी मानते हैं कि स्कूल अटल जी की यादों की धरोहर है


Conclusion:WT- स्कूल के शिक्षक से बातचीत

नोट - इस स्कूल की विजुअल इसी स्लग से Wrap पर भेज दिए हैं
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.