بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ اس نے آسام میں ترقیاتی کاموں پر توجہ نہیں دی اور علیحدگی پسندی ختم کرنے کے لیے ٹھوس کوشش نہیں کی۔ مسٹر شاہ نے بی جے پی کی طرف سے منعقدہ ایک انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس آسام میں علیحدگی پسندی کو ختم کرنا نہیں چاہتی تھی۔ کانگریس کبھی بھی تشدد، اور تحریک ختم کرنا نہیں چاہتی تھی۔ کانگریس آل انڈیا یونئیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے لیڈر بدر الدین اجمل کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر اجمل آسام کی پہچان نہیں ہوسکتے ہیں۔ آسام کی اگر کوئی پہچان ہوسکتا ہے تو وہ بھوپین ہزاریکا ہے۔'
انہوں نے کہاکہ ڈبل انجن حکومت کے ذریعہ آسام کوترقی کے راستے پر لے جانے کا کام کیا گیا ہے۔ بی جے پی نے کہا تھا کہ مسٹر نریندر مودی کی قیادت میں حکومت بنایے، ہم تحریک سے پاک آسام دیں گے۔ بی جے پی نے کہا تھا کہ آسام میں بی جے پی اور آسام گن پریشد کی حکومت بنایے، ہم ایک ترقی یافتہ آسام آپ کودیں گے۔ آج تینوں وعدے پورے کرکے بی جے پی آپ کا آشیرواد مانگنے یہاں پھر آئی ہے۔'
مسٹر شاہ نے کہاکہ مسٹر اجمل کہتے ہیں کہ حکومت بنانے کی چابی ان کے ہاتھ میں ہے جبکہ سب کو پتہ ہے کہ آسام میں حکومت بنانے کی چابی عوام کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسام کو دراندازوں کا اڈہ نہیں بننے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آسام کے وقار گینڈوں کا قاضی رنگا کے جنگلوں میں درانداز شکار کرتے تھے۔ حکومت نے قاضی رنگا کی زمین کو دراندازوں سے آزاد کراکر گینڈوں کے شکار کوروکنے کا کام کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے آسام کی ترقی کیلئے متعدد کام کئے ہیں۔ برہم پتر ندی پر چھ پل بنائے گئے ہیں اور تیل شعبہ کی ترقی کے لیے 46ہزار کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے آسام میں تشدد کا دور ختم کرکے امن قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ بوڈولینڈ معاہدہ کیا گیا تھا اور معاہدہ کے تحت دو تہائی وعدے چھ مہینے میں پورے کردیئے گئے۔ آسام میں ہتھیار اٹھانے والے نوجوانوں کی بازآبادکاری کے لئے چار چار لاکھ روپے کی مدد دی گئی۔
یو این آئی