تحریک آزادی میں گورکھپور کے چوری چورا واقعہ Gorakhpur Chauri Chaura Incident کے بعد انگریزوں کے ظلم و زیادتی سے تاریخ کے اوراق بھرے پڑے ہیں۔لیکن اس میں بھی بہت سے ایسے مجاہد آزادی کے تاریخی کردار ہیں جو گمنامی کے اندھیروں میں دفن ہیں۔
اسی حوالے سے شاہد آمین کی 12 سالہ ریسرچ کی بنیاد پر اور دیگر تاریخ داں کی ریسرچ پر مبنی ایک فلم بنائی جا رہی ہے جس کا نام ہے ٫٫1922 پرتیکار چوری چورا،،جس میں ان کرداروں کا ذکرکیا گیا ہے۔ جو ابھی تک تاریخ کا حصہ نہیں بن سکے۔ان میں چالیس ہزار بنکروں کا بھی ذکر کیا ہے جن کے انگریزوں نے انگوٹھے کاٹ دیے تھے۔ وجہ یہ تھی کہ وہ انگریزوں سے بہتر کپڑے بنتے تھے۔انہیں کوئی نہیں یاد کرتا۔
اس حوالے سے آج نوئیڈا میڈیا کلب میں اس فلم کا ٹریلر جاری کیا گیا اس موقع پر فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ابھیک بھانو نےکہا کہ اس پریس کانفرنس کی خاص بات آزاد ہند فوج کے قائد سبھاش چندر بوس کی پر پوتی راجیہ شری کی موجودگی بھی رہی۔انہوں نےبھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ابھیک بھانو نے کہا کہ پروانچل کے 19 انقلابیوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے،یہ فلم انقلابیوں کے لئے خراج عقیدت اور وقف ہے۔اس فلم کی پوری کہانی انقلابیوں پر مرکوز ہے ان میں کلیدی کردار بھگوان اہیر کا ہے جسے روی کشن نے ادا کیا اور مدن موہن مالوی کا کردار روی شنکر کھرے نے ادا کیا ہے، بھگوان اہیر کے 18 ساتھیوں کو 1922 میں چوری چورا تھا نہ پھونکنے پر انگریزوں نے پھانسی کے پھندے پر لٹکا دیا تھا۔
وہیں سبھاش چندر بوس کی پرپوتی بھاگیہ شری نے کہا کہ جنہوں نے وطن کے لیے آزادی کی جنگ لڑی اور قربانی دی ان کی نسلیں گمنامی میں زندگی گزار رہی ہیں جب کہ نام نہاد دیش بھگت ملک میں راج کر رہے ہیں اور امیر ترین ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس فلم کو دیکھنے کے بعد لوگوں کا نظریہ بدلے گا ۔انہیں احساس ہو گا کہ ہمارے جن بزرگوں نے ملک کی آزادی میں کردار ادا کیا ان کی نسلوں کو فراموش نہیں کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کی ابھیک بھانو اس سے قبل گن پیڈ مین،ڈارک رینبو اور سب کچھ ہے کچھ بھی نہیں جیسی فلمیں بھی بنا چکے ہیں وہ ایک بہتر ادیب بھی ہیں۔