ہزاروں کسان سخت سردی اور دہلی این سی آر میں مسلسل گرتے ہوئے درجہ حرارت کے درمیان کھلے آسمان کے نیچے دہلی کے بارڈروں پر 37 روز سے احتجاج کر رہے ہیں، احتجاج کر رہے کسانوں کا مطالبہ ہے کہ مرکزی حکومت زرعی قوانین کو واپس لے اور ایم ایس پی کی ضمانت کے لیے قوانین وضع کیے جائیں۔
وہیں کسانوں کی حمایت کے لیے راشٹریہ لوک دل کے قومی نائب صدر جینت چودھری غازی پور سرحد پر پہنچے، اس دوران انھوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ کسان اپنا کنبہ چھوڑ کر اس سخت سردی میں آئے ہیں، اور کسان اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹے گا جب تک کہ ان کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے، کسانوں کے لیے چیلنجز کا سامنا کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسان آج اپنی بقا کی جنگ لڑنے کے لیے دہلی آیا ہے اور مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی دہلی سے واپس جائنگے، کسانوں کی اس لڑائی میں راشٹریہ لوک دل کا ہر کارکن کسانوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔
جینت چودھری نے کہا کہ کسان قربانی دینا جانتا ہے، یہاں تک کہ ملک کی آزادی میں بھی کسانوں نے قربانیاں دینے سے گریز نہیں کیا، آج کسان کا ہی بیٹا سرحد پر کھڑا ہے اور ملک کی حفاظت کر رہا ہے، ملک کے لیے اپنی قربانی بھی دینے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کسانوں کی تحریک کو کمزور کرنے کے لیے نئے نئے ہتھکنڈوں کو استعمال کر رہی ہے، لیکن کسانوں میں ہمیشہ اتحاد رہے گا اور جب تک کسانوں کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے وہ دہلی سے نہیں جائنگے، اور جب تک کسانوں کے مطالبات کا کوئی حل نہیں نکلتا ہے تب تک راشٹریہ لوک دل کا ہر کارکن کسانوں کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
مزید پڑھیں: کسان احتجاج کا 37 واں دن، 80 کسان تنظیم کا آج اجلاس