ایس ایس پی راجیومشرا نے ای ٹی وی بھارت اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہار کے گیا میں بہتر پولیسنگ سیکھنے کا موقع ملتا ہے، چونکہ یہ ضلع عالمی سطح پر مذہبی و سیاحتی مقام کے لیے جانا جاتا ہے
یہاں ہمیشہ ملک وبیرون ملک کے حکومتی نمائندے اور اعلی حکام سمیت سیاحوں کی آمد ہوتی ہے.
وی وی آئی پی موومنٹ کی وجہ سے یہاں پروٹوکول بھی سیکھنے کو ملتا ہے.
ضلع گیا کے باشندوں کی معاونت اور میزبانی اعلی معیار کی ہے ریاست کی دارالحکومت پٹنہ کے بعد گیا ہی بڑا شہر ہے. انہوں نے کہا کہ یہ مذہبی اعتبار سے بھی کافی اہم ہے اور پولیسنگ کے مطابق دیکھیں تو یہاں عالمی شہرت یافتہ شہر بودھ گیا میں واقع مہابودھی مندر شہر گیا میں واقع وشنو پتھ میں منعقد ہونے والا پترپکش میلہ اور مذہب اسلام کے مطابق ایام پرواز حج کے دوران پولیس کو عقیدتوں ومحبتوں سے کام کرنا ہوتاہے. یہاں کے مذہبی پروگرام کے انعقاد میں ایک الگ طرح کی پولیسنگ سیکھنے کو ملتی ہے.
خدمت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے. گویا کہ یہاں ہر روز پولیس کو سیکھنے کو ملتا ہے. خاص بات یہ ہے کہ ضلع گیا میں ہر سب ڈویژن کے الگ مسائل ہیں ۔
گیا کے دیہی علاقوں میں نکسلزم سب سے بڑا مسئلہ ہے تاہم پولیس کی کارکردگی اور کاروائی بہتر رہی تو نکسلزم پر شکنجہ کسنے میں کامیابی حاصل ہوتی ہے
واضح رہے کہ راجیومشرا بہار کے ایک تیز اور قابل افسروں میں سے ایک ہیں. یکم مئی 2018 کو ضلع گیا کے ایس ایس پی کے طور پر انہوں نے عہدہ سنبھالا تھا، پٹوا ٹولی کی لڑکی آنرکلنگ کامعاملہ اس وقت سرخیوں میں رہا تھا جب ایس ایس پی نے خود سے تحقیقات کرکے معاملے کا انکشاف کیا اور لڑکی کے والد کو جیل بھیجا تھا. ایس ایس پی راجیو مشرا مرکز میں ڈیپو ٹیشن پر سی بی آئی میں جارہے ہیں۔