ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کہا کہ کوئی بھی شخص اپنی ضرورت کا سامان صرف تین کلو میٹر کے دائرے میں خرید سکے گا۔ دریں اثنا ہر ایک کے لیے ماسک پہننا لازمی ہوگا۔ نیز جسمانی فاصلے کے قانون پر بھی عمل کرنا لازمی ہے۔ لاک ڈاؤن میں جاری ان ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ٹاسک فورس ان قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے تمام لوگوں سے درخواست کی کہ وہ قواعد پر عمل کریں۔جن دکانوں کو کھولنے کی اجازت ملی ہے وہ لاک ڈاون کے قواعد اور شرائط کو سمجھیں۔ شہر میں گاڑیوں کے آپریشن کے بارے میں بتایا کہ آڈ اون کے اصولوں کے ساتھ اور آٹو رکشہ چلانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ آٹو اور فور وہیلر پر ڈارئیور کو چھوڑ کر دو ہی افراد بیٹھ سکیں گے۔ انٹر ڈسٹرکٹ کے لیے کسی بھی گاڑی کے داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
ڈی ایم نے اب تک ضلع میں کورونا کے جانچ پر کہا کہ اب تک 1987 افراد کی جانچ کے لئے ضلع بھر میں نمونے لیے گئے ہیں۔ ان میں سے 17 افراد کو جمعرات تک کورونا ٹیسٹ میں مثبت پایا گیا ہے جبکہ 285 مشتبہ افراد بھرتی ہوئے ہیں جس میں سے 274 کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 515 قرنطینہ مرکز میں اس وقت 42000 افراد رہ رہے ہیں۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے بتایا کہ ضلع میں آنے والے تمام مہاجر مزدوروں کو انتظامیہ کی جانب سے 500 روپے دیئے جارہے ہیں۔ تمام لوگوں کا راشن کارڈ بھی بنوایا جا رہا ہے۔ انتظامات درست کیے گئے ہیں جہاں لاپرواہی کے معاملے سامنے آئے وہاں پر سختی کے ساتھ نمٹا گیا ہے اور کارروائی کی گئی ہے۔