ریاستی جنرل سکریٹری ونے کوشواہا نے کہاکہ بہار میں روزگار، مہنگائی پر قابو اور معیاری تعلیم وہیلتھ چاہئے، لیکن وزیراعلی نتیش کمار ان مسائل کوحل کرنے کے بجائے شراب بندی اور جہیز مکتی میں لگے ہیں جبکہ حقیقت ہے کہ بہار میں ناتو شراب بند ہے اور نہ ہی جہیز کا لین دین بند ہواہے، فرق اتنا ہواکہ شراب اب مہنگی ہوئی ہے اور گھرتک پہنچائی جارہی ہے۔
انہون نے مزید کہا کہ' ایسا نہیں ہے تو پھر روزانہ شراب کیسے برآمدہوتی ہے، کچھ ایسا ہی حال جہیز بندی کابھی ہے۔
انہوں نے کہاکہ انکی پارٹی بھی سماج کی بنیادی برائیوں کوختم کرنے کے لئے ساتھ میں ہے تاہم صرف بہار میں یہی ایجنڈہ ہو اور اسی پر پورا انتظامیہ وحکومت لگی ہوتو یہ باعث تشویوش ہے۔
کیونکہ اسکے پیچھے حکومت بنیادی مسائل جیسے بے روزگاری، مہنگائی، بدعنوانی، امن وقانون کی بگڑتی صورتحال پر پردہ ڈالناچاہتی ہے۔
بہار میں ترقیاتی کام ٹھپ ہے، پندرہ برسوں میں ایک بھی نئے کارخانے نہیں لگے ہیں البتہ جوپہلے سے تھے وہ بھی حکومت کی عدم توجہی سے بند ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایسی ہریالی کے کیافائدے جب یہاں کے باشندے بھوک مری کے شکار ہوں۔ بہار میں روزگار کے مواقع حکومت پیدانہیں کررہی ہے۔
نتیش کمار اپنے چہرے کوچمکانے کے لئے عوامی مسائل کونظرانداز کئے ہوئے ہیں ؎۔یہی حال رہا تو بہار اور پچھڑتاچلاجائیگا۔
پارٹی کے یوتھ سیل کے ضلع صدر شکتی سنگھ نے کہاکہ' انکی پارٹی کے قومی صدر وسابق مرکزی وزیراوپیندر کوشواہا کی قیادت میں پارٹی بے روزگاری، مہنگائی، اسٹوڈنٹس اور کسانوں ونوجوانوں کی لڑائی لڑےگی۔
حکومت جب تک بہار کی ترقی پراپنا فوکس نہیں کرتی ہے تب تک مظاہرے ہوتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں:بھوپیش بگھیل کے وفد کی سونیا گاندھی اور راہل سے ملاقات
انہوں نے بتایا کہ ریاست کے سبھی ضلع سمیت بلاک وپنچائت سطح تک ہیومن چین ایک اسکول کے سامنے بنایاگیا ہے۔ اس موقع پر ضلع صدر سمیت درجنوں رہنما وکارکنان موجودتھے۔؎