ریاست بہار کے ضلع گیا میں لاک ڈاون ہونے کے باوجود راشٹریہ لوک سمتا پارٹی نے مہاجر مزدروں کی پریشانیوں کے تعلق سے احتجاج کیا ہے جس میں سماجی فاصلے کا خیال نہیں کیا گیا۔
بہار میں لاک ڈاون کے دوران عوامی سطح پر کسی بھی طرح کے احتجاج کی پابندی ہے، اسکے باوجود متعدد پارٹی کے رہنما و کارکنان ایک جگہ جمع ہوکر احتجاج کیا ہے حالانکہ یہ احتجاج کسی عوام مقامات کے بجائے پارٹی دفتر میں کیا گیا ہے۔
احتجاج کی وجہ سے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کئے جانے پر رہنماوں نے کہا کہ مزدوروں کی حمایت و حق کے لیے لاک ڈاون اور اسکے قوانین کی خلاف ورزی کی جاتی رہیگی، اگر ریاستی حکومت مزدوروں کو روزگار فراہم نہیں کرتی ہے تو سڑک پر بھی لاک ڈاون میں اترنے سے گریز نہیں ہے۔
مزید کہا کہ مزدوروں کی حمایت میں لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرکے انکی پارٹی نے مہاتماگاندھی کی روایت کو برقرار رکھا ہے کیونکہ مہاتما گاندھی نے بھی مزدوروں کے حق کے لیے برٹیش حکومت کے قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔
راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری ونے کشواہا نے بتایا کہ پارٹی کے قومی صدر وسابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا کے اعلان پر دھرنا دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو لیکر جاری لاک ڈاون کی وجہ سے ملک بھر میں مزدوروں کی حالت ابتر ہوتی جارہی ہے۔ فیکٹری اور روزگار کے ذرائع بند ہونے کی وجہ سے روزینہ مزدوری کرنے والے اور غریب عوام فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں تاہم ریاستی حکومت اس کو لیکر غیر سنجیدہ ہوگئی ہے۔
راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے ضلع صدر بنٹی کشواہا نے کہا کہ ریاست اور مرکزی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے سیکڑوں کلومیٹر پیدل چل کر مزدوروں کو واپس آنا پڑا، دوسری جانب ان کے لئے روزگار کے انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے ان کے سامنے معاشی بحران بھی پیدا ہوگیا ہے اور وہ بھوکے مرنے پر مجبور ہیں۔ اس سے بے خبر ریاستی حکومت کے وزراء اور عہدیدار صرف کاغذات کے اعلانات کرنے پر مجبور ہیں۔ زمینی سطح پر مزدوروں کے لئے روزگار اور انہیں فاقوں سے بچانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔