ریاست بہار کے ضلع گیا میں آج قومی اقلیتی کمیشن کی کارگزار چیئرمین سیدہ شہزادی نوری شرکت کی، بودھ گیا میں چند افراد پر مشتمل ایک میٹنگ National Minorities Commission Meeting کی تاہم اس میٹنگ میں جن جن مذہب کے نمائندوں نے شرکت کی انہوں نے اقلیتی طبقے کی تعلیمی و معاشی ترقی پر نہ صرف گفتگو کی بلکہ انہوں نے ملکی سطح پر اقلیتی طبقے اور ان کے مذہبی مقامات اور ثقافت و مذہبی رسم و رواج پر ہورہے حملوں کی پرزور مذمت کی اور ساتھ ہی ان معاملات پر قومی اقلیتی کمیشن کی خاموشی پر بھی سوال کئے۔ رہنماؤں نے بڑے مہذب انداز میں اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اقلیتی کمیشن اگر مسائل کے سدباب کی بات کہی ہے تو اپنے وعدے اور ارادے سے اقلیتی برادری کو واقف کرانے کی ضرورت ہے۔
کرسچن کمیونٹی کی نمائندگی کرنے والے رہنما نے صاف لفظوں میں کہا کہ ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح ہی بہار میں بھی مذہبی مقامات اور اقلیتی برادری کو نشانہ بنانے کا عمل جاری ہے۔ طریقہ کار الگ ہوں تاہم کچھ لوگوں کے نشانے پر اقلیتی برادری ہی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کمیونٹی ہر طبقے و برادری کے نو نہالوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے کوشش کرتی ہے تاہم ان کی کمیونٹی پر تبدیلیٔ مذہب کا الزام عائد کیا گیا ہے، خاص طور پر گیا میں چار ماہ قبل ہی تبدیلیٔ مذہب کے نام پر نہ صرف میڈیا ٹرائل ہوا بلکہ نفرت و تشدد پر لوگوں کو اکسانے بھی کوشش کی گئی۔
![قومی اقلیتی کمیشن کی میٹنگ میں کمیشن کی کارروائی اورکارکردگی پرسوال](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/bh-gay-meeting-minority-commission-in-gaya-vis-01-7209226_22022022195020_2202f_1645539620_911.jpg)
جب کہ مولانا عظمت اللہ ندوی نے مختلف مسائل کے ساتھ حجاب پر تازہ ترین صورتحال پرغور و فکر کرنے اور آئین کے مطابق تمام حقوق کی بازیابی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاوجہ حجاب کو مسئلہ بنایا گیا، تاہم افسوس ہے کہ کمیشن نے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا جب کہ ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹوٹو خان نے کہا کہ مہابودھی ٹمپل کمیٹی میں ایک بھی اقلیتی طبقے کا رکن نہیں ہونا اقلیتی کے حقوق کی خلاف ورزی ہے کمیشن کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
میٹنگ میں سبھی کی باتوں کو بغور سماعت کرنے کے بعد چیئرمین نے یقین دلایا کہ وہ حکومتوں کو اس حوالے سے آگاہ کریں گی اور جہاں تک ممکن ہو سکے گا وہ پہل کرکے مسائل کو حل کرائیں گی۔