اطلاعات کے مطابق پیر کی دیر شام شہر گیا کے مرزا غالب کالج موڑ سے ٹاور چوک تک جلوس نکالا گیا جس میں ہزروں مظاہرین نے شرکت کی اور سی اے اے کے خلاف اپنا احتجاج درج کیا۔
مظاہریں پر الزم ہے کہ جلوس کے دوران کچھ افراد مشتعل ہوگئے، حالانکہ پولیس نے حالات پر قابوپاتے ہوئے بھیڑ کومنتشر کیا۔ اس دوران متعدد گاڑیوں کونشانہ بنانے اور ان کے شیشے توڑنے کے واقعات کی اطلاع ہے۔
مظاہرین پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعلی نتیش کمار کے بینر و پوسٹر کو بھی پھاڑے۔ جلوس میں شامل کچھ شرارتیوں نے سڑک پر جانے والی متعدد گاڑیوں سمیت سیٹی ڈی ایس پی اور صدرایس ڈی او کے شیشے بھی توڑ ڈالے۔ سڑک پرافراتفری کاماحول قائم ہوگیا اور دکانداروں نے مشتعل مظاہرے سے اپنی دکانیں بند کردیں۔
اس سلسلے میں گیا کے مشہورسرجن ڈاکٹررتن کمار کا کہنا ہے' وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ بازار جارہے تھے تبھی کچھ شرارتی نوجوانوں نے ان کی گاڑی پر حملہ کیا'۔
سابق فوجی جوان ساونت سنجے رائے نے بتایاکہ' وہ مارکیٹنگ کررہے تھے تبھی ہنگامہ ہوا جس میں انکی گاڑی کونشانہ بنایاگیا ہے۔
جلوس منعقد کرنے والوں کی جانب سے یہ دعوی کیاجارہا ہے کہ ایک تیز رفتار گاڑی بھیڑ میں شامل افراد کودھکامارتے ہوئے نکلی جس کے تعاقب کے دوران نوجوان مشتعل ہوگئے'۔