ریاست بہار کے ضلع گیا میں لاک ڈاون میں ٹرانسپورٹ خدمات خصوصی طور سے عوامی ٹرانسپورٹ 90 فیصد تک بند ہیں۔
ضلع گیا میں تقریبا 94 پٹرول پمپس ہیں جہاں لاک ڈاون کے درمیان یومیہ پٹرول وڈیزل کی کھپت میں تقریبا 80 فیصد کمی واقع ہونے کا دعوی پٹرولیم ایسوسی ایشن کی جانب سے کیا گیا ہے۔
روزآنہ چودہ سے پندرہ کیل تیل کی کھپت میں کمی ہوئی ہے، کئی ایسے پٹرول پمپ جہاں ایک بھی گاڑی نہ پہنچنے کی وجہ سے بند کردینا پڑا تھا۔
ان پٹرول پمپس کے اسٹاف کو ضلع ڈیلر ایسوسی ایشن کے دباو کی وجہ سے مالکان نے تو نکالا نہیں لیکن تنخواہ میں پچاس فیصد تک کی کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے جسکی حمایت ڈیلر ایسوسی ایشن نے بھی کی ہے۔
گیا پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر بیجو پرساد نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے گاڑیاں سڑکوں پر نہ کے برابر چل رہی ہیں، نجی گاڑیوں میں فور وہیلر اور اس سے بڑی گاڑیوں کا چلنا بہت زیادہ کم ہو گیا ہے۔ چھوٹی بڑی گاڑیوں کے سڑکوں پر نہ چلنے کی وجہ سے پٹرول کی مانگ میں بھی کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ پٹرول پمپس ضلع بھر میں کھلے ہیں لیکن ضلع کا ریڈ زون میں ہونے کی وجہ کر پبلک ٹرانسپورٹ اور نجی گاڑیوں پر پابندیوں سے یہ کاروبار بھی دیگر شعبے کی طرح متاثر ہوا ہے۔
ضلع میں اوسطا روزانہ کے پٹرول 20 کیل کی کھپت تھی تاہم ابھی پانچ چھ کیل پر ہی محدود ہوگیا ہے
ایسوسی ایشن کے ایک اور رکن محمد اکرام الدین زیدی نے کہا کہ انہیں کھولنے کی اجازت ہے تاہم کسٹمر ان تک پہنچِیں گے تبھی تو سیل بڑھے گا۔
انہوں نے کہاکہ اگر کسی ایک پٹرول پمپ 2500,لیٹر پٹرول کی کھپت تھی تو آج سات آٹھ تک ہی محدود ہے ، پٹرول کے پمپس کے اسٹاف بھی کورونا فائٹرس کی طرح خدمات انجام دے رہے ہیں۔