ETV Bharat / city

گیا: کورونا ہدایات کی وجہ سے کربلا میں عقیدت مندوں کی غیر حاضری

بہار میں کورونا گائیڈ لائنز کے سبب محرم کی اتنی چہل پہل نہیں ہے جتنی عالمی وبائی مرض کورونا سے پہلے دیکھنے کو ملتی تھی۔

Karbala
کربلا
author img

By

Published : Aug 20, 2021, 5:09 PM IST

ضلی گیا کے کربلا میں کورونا کی گائیڈ لائنز کی وجہ سے عقیدت مندوں کا ہجوم نہیں ہے۔ دسویں محرم کو کربلا میں لاکھوں عقیدت مندوں کی آمد ہوتی تھی تاہم گزشتہ برس سے کربلا میں مجمع لگانے کی اجازت نہیں ہے۔

کربلا

بہار میں کورونا گائیڈ لائنز کے سبب محرم کی اتنی چہل پہل نہیں ہے جتنی عالمی وبائی مرض کورونا سے پہلے دیکھنے کو ملتی تھی۔ اس مرتبہ گھروں میں ہی علم لہرائے گئے ہیں،گھروں پر ہی مرثیہ و نوحہ خوانی اور دوسری مجلسیں ہو رہی ہیں۔

شہر گیا میں واقع اقبال نگر کے کربلا میں دسویں محرم کو اعزاداروں اور عقیدت مندوں کی آمد ہوتی تھی تاہم کورونا کی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد ہونے کی وجہ سے کربلا میں خاموشی طاری ہے۔ دسویں محرم کو امام باڑوں اور گھروں سے تازیہ اور مٹی کربلا لے جاکر دفن کرنے کی روایت رہی ہے۔ اس میں ہزاروں کا مجمع ہوتا تھا، تاہم اس مرتبہ اس روایت پر بھی کورونا کا سایہ ہے۔ ایک دو لوگ کربلا تازیہ پہنچا کر دفن کر رہے ہیں۔

کربلا کے نگراں ڈاکٹر سید شبیر عالم نے کہا کہ 'جب موت سامنے ہوتی ہے تو انتظامیہ تقریب کو منقطع کر دیتی ہے۔ کورونا وبا نے گیا میں بھی زبردست طریقے سے تباہی مچائی ہے۔ ایسی صورت میں کورونا کی جو بھی گائیڈلائنز ہیں اس پر عملدرآمد کیا جانا لازمی ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے عقیدت مندوں کو گزشتہ سال سے مایوسی ہاتھ لگی ہے کہ وہ اپنی عقیدت کا اظہار کرنے کے لیے کربلا نہیں پہنچ پارہے ہیں۔ کورونا وبا سے پہلے کربلا میں لاکھوں کا ہجوم خاص طور پر ساتویں اور دسویں محرم کو ہوتا تھا۔ حسب روایت آج صبح قرآن خوانی، ذکر شہدائے کربلا کی محفل منعقد ہوئی لیکن اس میں کربلا ٹرسٹ اور یہاں موجود افراد ہی شامل ہوئے'۔

یہ بھی پڑھیں: گیا سے بی جے پی کی جن آشیرواد یاترا کا آج سے آغاز

کربلا میں اپنی عقیدت کا اظہار کرنے پہنچے سید صادق نے کہا کہ افسوس ایسا ہے کہ زبان سے بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے کہ ہم سید الشہداء امام عالی مقام حضرت سیدنا امام حسین علیہ السلام اور خانوادہ رسالت پر جو مظالم ڈھائے گئے اور کربلا میں سبھی شہید کیے گئے اس بناء پر جو ہم اپنا غم مناتے ہیں، کربلا پہنچ کر اظہار عقیدت پیش کرتے ہیں،۔ آج یہاں آکر اظہار کرنے کے لیے روکا گیا ہے۔ وبا کی وجہ سے حکومت کی جانب سے جو ہدایات ہیں اس پر عمل کر رہے ہیں اور گھروں میں رہ کر غم کا اظہار کر رہے ہیں۔ جلوس کی شکل میں ہم نہیں نکلے ہیں بلکہ فرداً فرداً پہنچے رہے ہیں۔

واضح ہو کہ یہاں کے باشندوں کے مطابق گیا کربلا کی تاریخ ایک ہزار برس قدیم ہے یہاں عراق کے کربلا معلی سے مٹی لاکر دفن کی گئی تھی۔ پانچویں محرم کی رات کو کربلا گیا سے مٹی لے جاکر امام باڑوں پر رکھی جاتی ہے اور دسویں محرم کو کربلا لاکر دفن کی جاتی ہے۔

ضلی گیا کے کربلا میں کورونا کی گائیڈ لائنز کی وجہ سے عقیدت مندوں کا ہجوم نہیں ہے۔ دسویں محرم کو کربلا میں لاکھوں عقیدت مندوں کی آمد ہوتی تھی تاہم گزشتہ برس سے کربلا میں مجمع لگانے کی اجازت نہیں ہے۔

کربلا

بہار میں کورونا گائیڈ لائنز کے سبب محرم کی اتنی چہل پہل نہیں ہے جتنی عالمی وبائی مرض کورونا سے پہلے دیکھنے کو ملتی تھی۔ اس مرتبہ گھروں میں ہی علم لہرائے گئے ہیں،گھروں پر ہی مرثیہ و نوحہ خوانی اور دوسری مجلسیں ہو رہی ہیں۔

شہر گیا میں واقع اقبال نگر کے کربلا میں دسویں محرم کو اعزاداروں اور عقیدت مندوں کی آمد ہوتی تھی تاہم کورونا کی گائیڈ لائنز پر عملدرآمد ہونے کی وجہ سے کربلا میں خاموشی طاری ہے۔ دسویں محرم کو امام باڑوں اور گھروں سے تازیہ اور مٹی کربلا لے جاکر دفن کرنے کی روایت رہی ہے۔ اس میں ہزاروں کا مجمع ہوتا تھا، تاہم اس مرتبہ اس روایت پر بھی کورونا کا سایہ ہے۔ ایک دو لوگ کربلا تازیہ پہنچا کر دفن کر رہے ہیں۔

کربلا کے نگراں ڈاکٹر سید شبیر عالم نے کہا کہ 'جب موت سامنے ہوتی ہے تو انتظامیہ تقریب کو منقطع کر دیتی ہے۔ کورونا وبا نے گیا میں بھی زبردست طریقے سے تباہی مچائی ہے۔ ایسی صورت میں کورونا کی جو بھی گائیڈلائنز ہیں اس پر عملدرآمد کیا جانا لازمی ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے عقیدت مندوں کو گزشتہ سال سے مایوسی ہاتھ لگی ہے کہ وہ اپنی عقیدت کا اظہار کرنے کے لیے کربلا نہیں پہنچ پارہے ہیں۔ کورونا وبا سے پہلے کربلا میں لاکھوں کا ہجوم خاص طور پر ساتویں اور دسویں محرم کو ہوتا تھا۔ حسب روایت آج صبح قرآن خوانی، ذکر شہدائے کربلا کی محفل منعقد ہوئی لیکن اس میں کربلا ٹرسٹ اور یہاں موجود افراد ہی شامل ہوئے'۔

یہ بھی پڑھیں: گیا سے بی جے پی کی جن آشیرواد یاترا کا آج سے آغاز

کربلا میں اپنی عقیدت کا اظہار کرنے پہنچے سید صادق نے کہا کہ افسوس ایسا ہے کہ زبان سے بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے کہ ہم سید الشہداء امام عالی مقام حضرت سیدنا امام حسین علیہ السلام اور خانوادہ رسالت پر جو مظالم ڈھائے گئے اور کربلا میں سبھی شہید کیے گئے اس بناء پر جو ہم اپنا غم مناتے ہیں، کربلا پہنچ کر اظہار عقیدت پیش کرتے ہیں،۔ آج یہاں آکر اظہار کرنے کے لیے روکا گیا ہے۔ وبا کی وجہ سے حکومت کی جانب سے جو ہدایات ہیں اس پر عمل کر رہے ہیں اور گھروں میں رہ کر غم کا اظہار کر رہے ہیں۔ جلوس کی شکل میں ہم نہیں نکلے ہیں بلکہ فرداً فرداً پہنچے رہے ہیں۔

واضح ہو کہ یہاں کے باشندوں کے مطابق گیا کربلا کی تاریخ ایک ہزار برس قدیم ہے یہاں عراق کے کربلا معلی سے مٹی لاکر دفن کی گئی تھی۔ پانچویں محرم کی رات کو کربلا گیا سے مٹی لے جاکر امام باڑوں پر رکھی جاتی ہے اور دسویں محرم کو کربلا لاکر دفن کی جاتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.