ETV Bharat / city

'متعدد ممالک مودی حکومت پر نکتہ چینی کررہے ہیں'

author img

By

Published : Jan 3, 2020, 8:43 AM IST

Updated : Jan 3, 2020, 9:20 AM IST

ریاست بہارکے ضلع گیا میں جاری غیرمعینہ دھرنے سے مظاہرین نے شہریت ترمیمی قانون کو وفاقی ڈھانچہ اور خارجہ پالیسی اور اسکے معاہدوں کے مخالف قراردیا۔

caa act violates constitution of india
'ممالک مودی حکومت پر نکتہ چینی کررہے ہیں'

مظاہرین نے کہاکہ سی اےاے اور این آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں ہونے والے مظاہرے اب نہ صرف بھارت بلکہ بیرون ممالک بھی ہورہے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ اور ترکی سمیت کئی ملکوں میں احتجاج ہورہے ہیں۔

'ممالک مودی حکومت پر نکتہ چینی کررہے ہیں'

ریاست بہار کے شہر گیا میں آئین بچاو سنگھرش مورچے کے زیراہتمام غیرمعینہ ہڑتال پانچویں دن بھی جاری ہے۔ ریاست کے نامور رہنماوں کا دھرنے میں آمد کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔جمعرات کی شام کو سابق ریاستی وزیر جن ادھیکار پارٹی کے کارگزارصدر اخلاق احمد نے دھرنے میں شامل ہوکر مرکزی وریاستی حکومت پر نکتہ چینی کی اور کہاکہ سی اے اے قانون سے ملک خارجہ پالیسیز پر بھی اثر پڑا ہے۔ کئی ملکوں نے بھارتی حکومت کے اس عمل پرتنقید کی اور کہاہے کہ بھارتی حکومت نے خود اپنے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ رہنماوں نے کہا کہ 59 ملکوں نے اپنے ردعمل میں کہاہے کہ بھارت ایک مخصوص طبقے پر زیادتی بند نہیں کرتاہے تو وہ تیل دینے سے بھی انکار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ پراعتماد کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ عدالت اس قانون کو خارج کردیگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت اس قانون کواپس نہیں لیتی تب تک مظاہرے واحتجاج جاری رہیں گے۔ آرجے ڈی ایم ایل اے ڈاکٹر سریندر پرساد یادو نے کہاکہ بھارت کی خوبصورتی سبھی مذاہب ، برادری ، علاقے، زبانوں سمیت،ثقافت وتہذیب کوملاکر بنتی ہے تاہم آج مودی اور نتیش حکومت یہاں کی وراثت وثقافت کو ختم کرنے پر آمادہ ہے ۔ رہنماوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایاجارہاہے تاہم اسکی زد میں صرف مسلمان نہیں ہیں بلکہ دلت، مہادلت اور پسماندہ طبقے کے لوگ بھی ہیں، مودی حکومت پہلے ایک آبادی کو مذہبی منافرت میں تقسیم کرکے انہیں آئین کے اختیارات سے باہر کرناچاہتی ہے اور پھر اسکے بعد سبھی برادریوں کا نمبر آئیگا، لیکن آرایس ایس نظریہ پر چلنے والی حکومت کے اس ارادے کو بھارت کے ہندومسلم کامیاب نہیں ہونےدیں گے اور اس دھرنے میں شامل ہوکر وہ یہ پیغام دیتے ہیں کہ فاسسٹ طاقتوں اور انکی پروردہ ذہنیت والے افراد سے آزادی کے لیے قربان ہونا پڑے تووہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس سے قبل کانگریسی رہنما پریہ رنجن ڈمپل نے کہاکہ ملک جب بنا اسوقت کیوں نہیں کاغذات مانگ کر رہنے کی اجازت دی گئی۔ اس طرح کے قانون اور کاروائی سے مجاہدین آزادی کی روح مجروح ہوئی ہے، انہوں نے مزید کہاکہ انگریزی حکومت کی طرز پر موجودہ حکومت ملک کو ہندو مسلمان میں بانٹنے کی کوشش کررہی ہے، سی اے اے اور این آرسی ضروری ہے تو پھر مہنگائی بے روزگاری کا خاتمہ ضروری کیوں نہیں ہے۔ بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ہندومسلم کارڈ کھیلا جارہاہے۔ شہریت ترمیمی قانون، اور قومی آبادی رجسٹر کے خلاف آئین بچاو مورچے کے زیراہتمام غیرمعینہ دھرنا گزشتہ پانچ دنوں سے جاری ہے۔دھرنے میں مرد وخواتین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

مظاہرین نے کہاکہ سی اےاے اور این آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں ہونے والے مظاہرے اب نہ صرف بھارت بلکہ بیرون ممالک بھی ہورہے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ اور ترکی سمیت کئی ملکوں میں احتجاج ہورہے ہیں۔

'ممالک مودی حکومت پر نکتہ چینی کررہے ہیں'

ریاست بہار کے شہر گیا میں آئین بچاو سنگھرش مورچے کے زیراہتمام غیرمعینہ ہڑتال پانچویں دن بھی جاری ہے۔ ریاست کے نامور رہنماوں کا دھرنے میں آمد کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔جمعرات کی شام کو سابق ریاستی وزیر جن ادھیکار پارٹی کے کارگزارصدر اخلاق احمد نے دھرنے میں شامل ہوکر مرکزی وریاستی حکومت پر نکتہ چینی کی اور کہاکہ سی اے اے قانون سے ملک خارجہ پالیسیز پر بھی اثر پڑا ہے۔ کئی ملکوں نے بھارتی حکومت کے اس عمل پرتنقید کی اور کہاہے کہ بھارتی حکومت نے خود اپنے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ رہنماوں نے کہا کہ 59 ملکوں نے اپنے ردعمل میں کہاہے کہ بھارت ایک مخصوص طبقے پر زیادتی بند نہیں کرتاہے تو وہ تیل دینے سے بھی انکار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ پراعتماد کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ عدالت اس قانون کو خارج کردیگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت اس قانون کواپس نہیں لیتی تب تک مظاہرے واحتجاج جاری رہیں گے۔ آرجے ڈی ایم ایل اے ڈاکٹر سریندر پرساد یادو نے کہاکہ بھارت کی خوبصورتی سبھی مذاہب ، برادری ، علاقے، زبانوں سمیت،ثقافت وتہذیب کوملاکر بنتی ہے تاہم آج مودی اور نتیش حکومت یہاں کی وراثت وثقافت کو ختم کرنے پر آمادہ ہے ۔ رہنماوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایاجارہاہے تاہم اسکی زد میں صرف مسلمان نہیں ہیں بلکہ دلت، مہادلت اور پسماندہ طبقے کے لوگ بھی ہیں، مودی حکومت پہلے ایک آبادی کو مذہبی منافرت میں تقسیم کرکے انہیں آئین کے اختیارات سے باہر کرناچاہتی ہے اور پھر اسکے بعد سبھی برادریوں کا نمبر آئیگا، لیکن آرایس ایس نظریہ پر چلنے والی حکومت کے اس ارادے کو بھارت کے ہندومسلم کامیاب نہیں ہونےدیں گے اور اس دھرنے میں شامل ہوکر وہ یہ پیغام دیتے ہیں کہ فاسسٹ طاقتوں اور انکی پروردہ ذہنیت والے افراد سے آزادی کے لیے قربان ہونا پڑے تووہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس سے قبل کانگریسی رہنما پریہ رنجن ڈمپل نے کہاکہ ملک جب بنا اسوقت کیوں نہیں کاغذات مانگ کر رہنے کی اجازت دی گئی۔ اس طرح کے قانون اور کاروائی سے مجاہدین آزادی کی روح مجروح ہوئی ہے، انہوں نے مزید کہاکہ انگریزی حکومت کی طرز پر موجودہ حکومت ملک کو ہندو مسلمان میں بانٹنے کی کوشش کررہی ہے، سی اے اے اور این آرسی ضروری ہے تو پھر مہنگائی بے روزگاری کا خاتمہ ضروری کیوں نہیں ہے۔ بنیادی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ہندومسلم کارڈ کھیلا جارہاہے۔ شہریت ترمیمی قانون، اور قومی آبادی رجسٹر کے خلاف آئین بچاو مورچے کے زیراہتمام غیرمعینہ دھرنا گزشتہ پانچ دنوں سے جاری ہے۔دھرنے میں مرد وخواتین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔

Intro:ریاست بہار کے ضلع گیا میں جاری غیرمعینہ دھرنے سے مظاہرین نے شہری ترمیمی ایکٹ کو وفاقی ڈھانچہ اور خارجہ پالیسی اور اسکے معاہدوں کے مخالف قراردیا ۔ مظاہرین نے کہاکہ سی اےاے واین آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں ہونے والے مظاہروں نے دنیا کو جھنجھور دیا ہے ۔ امریکہ ، برطانیہ اور ترکی سمیت کئی ملکوں نے آواز اٹھائی ہے ، ترکی نے یواین او سے صاف لفظوں میں کہاہے کہ اگر اس معاملے میں مداخلت نہیں ہوئی تو وہ ایک الگ یواین او قائم کرلیگاBody:ریاست بہار کے شہر گیامیں آئین بچاو سنگھرش مورچہ کے زیراہتمام غیرمعینہ ہڑتال پانچویں دن بھی جاری ہے ۔ریاست کے بڑے لیڈران کا دھرنے میں آمد کا سلسلہ ہنوزجاری ہے ۔جمعرات کی شام کو سابق ریاستی وزیروجن ادھیکار پارٹی کے کارگزارصدر اخلاق احمد نے دھرنے میں شامل ہوکر مرکزی وریاستی حکومت پر تنقید کی اور کہاکہ سی اے اے قانون سے خارجہ پالیسیوں پر بھی اثر پڑا ہے ۔ کئی ملکوں نے ہندوستانی حکومت کے اس عمل پرتنقید کی ہے اور کہاہے کہ یہاں کی حکومت اپنے آئین کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔ یہاں تک کے 59 ملکوں نے اپنے ردعمل میں کہاہے کہ ہندوستان ایک مخصوص طبقے پر زیادتی بند نہیں کرتاہے تو وہ تیل دینے سے بھی انکار کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے سپریم کورٹ پراعتماد کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ اس ایکٹ کو خارج کردیگا تاہم مودی حکومت خود واپس نہیں لے سکتی ہے وہ اسلئے کہ حکومت کی گردن اپنے بجھائے جال کی گرفت میں آگئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ انکی پارٹی کی حمایت غیر دھرنے کو ہے اور جب تک حکومت اس قانون کواپس نہیں لیتی تب تک مظاہرے واحتجاج جاری رہیں گے ۔ آرجے ڈی ایم ایل اے ڈاکٹر سریندر پرساد یادو نے کہاکہ ہندوستان کی خوبصورتی سبھی مذہب ، برادری ، علاقے اور زبانوں سمیت سبھی ثقافت وتہذیب کوملاکر بنتی ہے تاہم آج مودی اور نتیش حکومت یہاں کی وراثت وثقافت کو ختم کرنے پر امادہ ہے ۔ مسلمانوں کو نشانہ بنایاجارہاہے تاہم اسکی زد میں صرف مسلمان نہیں ہیں بلکہ دلت ، مہادلت اور پسماندہ طبقے کے لوگ بھی ہیں ، مودی حکومت پہلے ایک آبادی کو مذہبی منافرت میں تقسیم کرکے انہیں آئین کے اختیارات سے باہر کرناچاہتی ہے اور پھر اسکے بعد سبھی برادریوں کا نمبر آئیگا ۔لیکن فاسسٹ طاقتوں اور آرایس ایس کی حکومت کے اس ارادے کو ہندوستان کے ہندومسلم کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور اس دھرنے میں شامل ہوکر یہ پیغام دیتے ہیں کہ فاسسٹ طاقتوں اور انکی پروردہ ذہنیت والے افراد سے آزادی کے لئے قربان ہونا پڑے تووہ پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ اس سے قبل کانگریسی لیڈر پریہ رنجن ڈمپل نے کہاکہ ملک جب بنا اسوقت کیوں نہیں کاغذات مانگ کر رہنے کی اجازت دی گئی ۔ اس طرح کے قانون اور کاروائی سے مجاہدین آزادی کی روح مجروح ہوئی ہے ، انہوں نے مزید کہاکہ انگریزی حکومت کی طرز پر موجودہ حکومت ملک کو ہندومسلمان میں بانٹنے کی کوشش کررہی ہے ، سی اے اے اور این آرسی ضروری ہے تو پھر مہنگائی بے روزگاری کا خاتمہ ضروری کیوں نہیں ہے ۔ بنیادی مسائل بھٹکانے کے لئے ہندومسلم کاکارڈ کھیلا جارہاہے ۔Conclusion:واضح ہوکہ شہری ترمیمی ایکٹ ، قومی شہری رجسٹر کے خلاف آئین بچاو مورچہ کے زیراہتمام غیرمعینہ دھرنا گزشتہ پانچ دنوں سے جاری ہے ۔دھرنے میں مرد وخواتین کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے
بائٹ اخلاق احمد
بائٹ سریندر یادو
رپورٹ سرتاج احمد ضلع گیابہار
Last Updated : Jan 3, 2020, 9:20 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.