مہاتماگاندھی کے سیاسی گرو کہلانے والے عظیم سیاسی مفکر کرشنا گوکھلے کی یوم پیدائش کے موقع پر ڈکٹر ہردیپ نے تصویر بنا کر انکو خراج عقیدت پیش کیا۔
ہر برس انکی یوم پیدائش پر خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے لیکن لاک ڈاون کے سبب اس دفعہ گیا میں عوامی سطح پر گلپوشی و خراج تحسین کی تقریب منعقد نہیں کی جاسکی، تاہم مگدھ میڈیکل کالج واسپتال کے ایک ڈاکٹر نے منفرد انداز میں گوپال کرشن گوکھلے سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر پردیپ جو اس وقت کورونا انفیکشن کے متاثرین کے علاج میں مصروف ہیں تاہم اسی دوران انہوں نے خالی اوقات میں آج عظیم مجاہد آزادی گوپال کرشنا گوکھلے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے انکی تصویر بنائی۔
ڈاکٹر پردیپ نے کرشنا گوکھلے کی تصویر اپنے ہاتھوں سے بنائی اور اس میں رنگ بھی بھرا۔ ڈاکٹر پردیپ پہلی مرتبہ ایسا نہیں کررہے ہیں بلکہ وہ اکثر اسکیچنگ ، پینٹنگ بناکر سرخیوں میں ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر پردیپ ہربرس رضاکارانہ وودوستانہ طورسے مورتیاں بھی تہواروں کے موقع پر بناتے ہیں جس کی پوجا میڈیکل کالج وہسپتال کے اسٹاف اور کالج کے طلباء کرتے ہیں۔
خیال ہوکہ عظیم مجاہد آزادی گوکھلے کا ماننا تھا کہ اکثریتی طبقہ و تعلیمی اور معاشی طور سے مضبوط ہونے کے ناطے ہندوؤں کا فرض ہے کہ وہ اپنے مسلمانوں کو مشترکہ قومیت کا احساس پیدا کرنے میں مدد کریں۔
گوکھلے ایک سیاسی مفکر تھے جنہوں نے سیاست میں روحانی تصورات لائے۔ ان کے قائم کردہ 'سرونٹس آف انڈیا سوسائٹی' کا ایک بنیادی مقصد سیاست اور مذہب میں ہم آہنگی پیدا کرنا تھا اسی وجہ سے گاندھی نے انہیں اپنا گرو کہا تھا۔