ریاست بہار کے شہر گیا میں ایک درجن سے زیادہ چھوٹے بڑے مدارس ہیں جن میں زیادہ تر مدارس میں درجۂ حفظ کی پڑھائی ہوتی ہے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران زیادہ تر مدارس سے بچے اپنے گھروں کو واپس چلے گئے ہیں۔
اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ وائرل انفیکشن Viral infections کی زد میں طلبہ زیادہ آرہے تھے۔ مدارس کے ذمہ داران علاج کے بعد احتیاط کے طور پر جن طلبہ کی طبیعت خراب ہے انہیں چھٹی دے کر گھر بھیج رہے ہیں۔
مدرسہ مدینۃ العلوم پولیس لائن کے مہتمم مولانا شبیر اشرفی نے بتایا کہ انکے مدرسہ میں شدید ٹھنڈ اور کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر چھٹی دی گئی ہے انکے مدرسہ میں پڑھنے والے بچوں کی بھی طبیعت خراب ہورہی تھی۔ ان میں زیادہ تر بخار بدن درد کے شکار ہو رہے تھے ۔
حالانکہ انکے یہاں کورونا پوزیٹیو کا معاملہ پیش نہیں آیا ہے لیکن احتیاط کے طور پر بچوں کا علاج ہونے کے بعد انہیں گھر بھیج دیا گیا۔ اسی طرح دوسرے اور مدرسوں سے بھی اسی طرح کی اطلاع ملی ہے کہ انکے یہاں بھی بچے بخار کے شکار ہو رہے ہیں اور انہوں نے بھی مدرسہ میں بچوں کو چھٹی دے دی۔
کورونا کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران مدارس بند تھے۔ اسی وجہ سے اس طرح کے معاملات سامنے نہیں آئے تھے۔ جبکہ اس سلسلے میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کوئی ضروری نہیں کہ بچے کورونا سے متاثر ہوں چونکہ سردی زیادہ ہے۔
بچے فجر کی نماز سے پہلے آٹھ جاتے ہیں تو ہوسکتا ہے کہ بے احتیاطی کی وجہ سے وہ ٹھنڈک سے متاثر ہورہے ہوں اس سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن احتیاط ضروری ہے۔