گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی کی بھانجی اور ان کے رشتہ داروں پر جان لیوا حملہ پیش آیا ہے، جس کے بعد جیتن رام مانجھی نے امن و قانون پر سوال کھڑے کیے ہیں۔ اس معاملے میں 20 لوگوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ہسپتال پہنچ کر زخمی رشتہ داروں کی عیادت کی ہے Jitan Ram Manjhi Visited Gaya Hospital۔ سابق وزیر اعلیٰ جتن رام مانجھی کی بھانجی کیشری دیوی اور ان کے رشتہ داروں کے اوپر جان لیوا حملے کا واقعہ اب طول پکڑنے لگا ہے۔ کیشری دیوی ڈوبھی بلاک کے کرواماں پنچایت کے پنچایت سمیتی کی رکن ہیں اس واقعہ کے بعد سے ہندوستانی عوام مورچہ سیکولر کے رہنما پولیس کی کاروائی کو لیکر ناراض ہیں اور ملک میں سب سے خراب امن و قانون کی صورتحال بہار میں بتارہے ہیں۔
ہم پارٹی کا ایک وفد قومی سکریٹری نند لال مانجھی کی قیادت میں مگدھ میڈیکل کالج میں ڈیرہ جمائے ہے تو وہیں آج دوپہر قریب دو بجے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی اپنی بھانجی اور ان کے رشتہ داروں کی خیریت دریافت کرنے کے لئے مگدھ میڈیکل کالج پہنچے۔ جہاں انہوں نے زخمیوں سے واقعہ کے متعلق جانکاری حاصل کی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ متعلقہ معاملے میں پولیس کے اعلیٰ افسروں سے بات کر ٹھوس کارروائی کی مانگ کی جائے گی اور قصورواروں کو کسی بھی حال میں بخشا نہیں جائے گا۔
دراصل یہ جھگڑا برادری واد کا بھی تنازع بتایا جا رہا ہے۔ مانجھی نے بھی اس کا اعتراف کیا کہ گاؤں میں پنچایت انتخابات کے دوران مختلف عہدوں پر مانجھی برادری کے لوگوں نے جیت حاصل کی جسے وہاں کے کوئری کرمی سماج کو ناگوار گزرا اور وہ مسلسل جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے تھے حالانکہ مانجھی نے یہ بھی کہا کہ اس سماج کے سبھی لوگوں کا ہاتھ نہیں ہے بلکہ اس سماج کے کچھ بدمعاشوں نے انکے رشتے داروں پر حملہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:
دراصل مانجھی کی پارٹی کے رہنماؤں کا ماننا ہے کہ جس برادری کے لوگوں نے حملہ کیا ہے انکی حکومت میں مضبوط پکڑ ہے کیونکہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اسی برادری سے آتے ہیں اسلیے پولیس کی کاروائی نہیں ہورہی ہے. سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے بہار میں امن و قانون پر سوال کھڑا کیا ہے اور کہا کہ اگر اس طرح کے معاملے پر بھی کاروائی نہیں ہوتی ہے تو پھر لازمی ہے کہ انصاف کوسوں دور ہے۔ اس معاملے میں مانجھی کے نواسہ اونیش کمار نے 20 افراد کو نامزد بنایا ہے اس معاملے میں ڈوبھی تھانہ میں ایف آئی آر درج ہوئی ہے اس حملے میں پانچ لوگ زخمی ہوئے تھے۔