ETV Bharat / city

گیا: انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث مقامی باشندوں نے خود پل تعمیر کیا - بہار کے ضلع گیا کے ایک گاؤں

گیا کے امیٹھی پنچایت میں مقامی باشندوں نے اپنے خرچ پر تین لاکھ روپئے کی لاگت سے ندی پر پل تعمیر کیا ہے حالانکہ ابھی پل کی تعمیر میں کچھ اور کام باقی ہے۔

Gaya
Gaya
author img

By

Published : Aug 10, 2020, 4:03 PM IST

حکومتیں جب عوام کی فریاد اور مسائل کو سننے سے انکار کردیتی ہیں تو پھر لوگوں کو اپنے مسائل کا حل خود ہی تلاش کرنا پڑتا ہے۔

گیا: انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث مقامی باشندوں نے خود پل کو کیا تعمیر

بہار کے ضلع گیا کے ایک گاؤں کے باشندوں نے حکومت کی بے توجہی سے مایوس ہو کر اپنی پریشانیوں کا حل خود ہی نکال لیا ہے۔ دراصل گیا کے وزیر گنج حلقہ کے امیٹھی پنچایت کی ایک ندی پر پل نہیں تھا۔ ندی کا راستہ کئی گاؤں کو جوڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے کئی بار حکومت سے اس کا مطالبہ کیا لیکن اس کے باوجود حکومت نے مقامی باشندوں کے اس مطالبے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔

حکومت کی مدد نہیں ملنے سے نالاں مقامی باشندوں نے آپس میں چندہ کرکے خود ہی 81 فٹ لمبے اور آٹھ فٹ چوڑے پل کی تعمیر کا کام کیا ہے۔

واضح ہو کہ امیٹھی ندی پر پل نہیں ہونے کی وجہ سے کئی گاؤں کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ وزیر گنج بلاک کے ببھنی، بگھول اور چھببے گنج گاؤں کے باشندوں کو جکوہری ندی پار کر کے وزیرگنج اور گیا جانا پڑتا تھا۔

گیا میں پل تعمیر
گیا میں پل تعمیر

برسات کے دنوں میں ندی میں آبی سطح میں اضافہ ہو جاتا تھا، جس سے لوگوں کو کافی پریشانی ہوتی تھی۔ مقامی باشندوں کے مطابق کئی مرتبہ ندی پار کرنے کے دوران لوگ ڈوب بھی گئے ہیں۔ کئی مرتبہ اس کے متعلق انتظامیہ و حکومت کے نمائندوں کے دفتروں کاچکر کاٹ چکے ہیں لیکن کہیں سے انہیں کوئی مدد نہیں ملی۔
گاؤں کے باشندہ نظام الدین خان نے بتایا کہ علاقے کے باشندوں کو کافی پریشانی ہوتی تھی۔ خاص طور سے بیمار اور حاملہ خاتون کو ہسپتال پہنچانے میں سب سے زیادہ پریشانی ہوتی تھی۔ پل تعمیر کرنے کے لئے کہیں سے مدد نہیں ملی۔
ایک دوسرے باشندہ سجاد احمد نے بتایا کہ ندی پر پل نہیں ہونے سے شام ہونے سے قبل ہی گاؤں واپس لوٹ جانا پڑتا ہے۔ جب برسات میں ندی میں پانی بھرا ہوتا ہے تو گھر میں رہ کر ہی پڑھائی کرنی پڑتی ہے۔

گیا کے امیٹھی پنچایت میں مقامی باشندوں نے
گیا کے امیٹھی پنچایت میں مقامی باشندوں نے

مکھیا لکشمی کانت نے کہا کہ متعدد بار انتظامیہ کے اعلی حکام کے دفتروں کاچکر کاٹا، مسئلے کا حل نہیں ہوا تو مقامی لوگوں نے میٹنگ کر کے خود ہی بنانے کا فیصلہ لیا۔ اس کام میں سابق پیکس صدر ادتیہ کمار نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور انہی کی کاوشوں سے آج پل تعمیر ہوسکا ہے۔ اس پل کی تعیمر سے لوگوں کو کافی آسانی ہوگی۔
سابق پیکس صدر آدتیہ کمار نے بتایا کہ مقامی باشندوں کی پریشانیوں کو دیکھ کر انہوں نے پل تعمیر کرنے کا فیصلہ لیا۔ ابھی تک تین لاکھ سے زیادہ رقم خرچ کی جا چکی ہے، ابھی کچھ کام باقی ہے جس میں اور خرچ ہوسکتا ہے۔
اسکول کی ٹیچر کملا دیوی نے بتایا کہ جب وہ اسکول برسات میں آتی تھیں تو انہیں ٹائر پر پٹرا رکھ کر پار کیا جاتا تھا، جب کبھی ندی میں آبی سطح میں اضافہ ہو جاتا تھا تو اسکول نہیں جا پاتی تھیں۔

حکومتیں جب عوام کی فریاد اور مسائل کو سننے سے انکار کردیتی ہیں تو پھر لوگوں کو اپنے مسائل کا حل خود ہی تلاش کرنا پڑتا ہے۔

گیا: انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث مقامی باشندوں نے خود پل کو کیا تعمیر

بہار کے ضلع گیا کے ایک گاؤں کے باشندوں نے حکومت کی بے توجہی سے مایوس ہو کر اپنی پریشانیوں کا حل خود ہی نکال لیا ہے۔ دراصل گیا کے وزیر گنج حلقہ کے امیٹھی پنچایت کی ایک ندی پر پل نہیں تھا۔ ندی کا راستہ کئی گاؤں کو جوڑتا ہے۔ مقامی لوگوں نے کئی بار حکومت سے اس کا مطالبہ کیا لیکن اس کے باوجود حکومت نے مقامی باشندوں کے اس مطالبے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔

حکومت کی مدد نہیں ملنے سے نالاں مقامی باشندوں نے آپس میں چندہ کرکے خود ہی 81 فٹ لمبے اور آٹھ فٹ چوڑے پل کی تعمیر کا کام کیا ہے۔

واضح ہو کہ امیٹھی ندی پر پل نہیں ہونے کی وجہ سے کئی گاؤں کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ وزیر گنج بلاک کے ببھنی، بگھول اور چھببے گنج گاؤں کے باشندوں کو جکوہری ندی پار کر کے وزیرگنج اور گیا جانا پڑتا تھا۔

گیا میں پل تعمیر
گیا میں پل تعمیر

برسات کے دنوں میں ندی میں آبی سطح میں اضافہ ہو جاتا تھا، جس سے لوگوں کو کافی پریشانی ہوتی تھی۔ مقامی باشندوں کے مطابق کئی مرتبہ ندی پار کرنے کے دوران لوگ ڈوب بھی گئے ہیں۔ کئی مرتبہ اس کے متعلق انتظامیہ و حکومت کے نمائندوں کے دفتروں کاچکر کاٹ چکے ہیں لیکن کہیں سے انہیں کوئی مدد نہیں ملی۔
گاؤں کے باشندہ نظام الدین خان نے بتایا کہ علاقے کے باشندوں کو کافی پریشانی ہوتی تھی۔ خاص طور سے بیمار اور حاملہ خاتون کو ہسپتال پہنچانے میں سب سے زیادہ پریشانی ہوتی تھی۔ پل تعمیر کرنے کے لئے کہیں سے مدد نہیں ملی۔
ایک دوسرے باشندہ سجاد احمد نے بتایا کہ ندی پر پل نہیں ہونے سے شام ہونے سے قبل ہی گاؤں واپس لوٹ جانا پڑتا ہے۔ جب برسات میں ندی میں پانی بھرا ہوتا ہے تو گھر میں رہ کر ہی پڑھائی کرنی پڑتی ہے۔

گیا کے امیٹھی پنچایت میں مقامی باشندوں نے
گیا کے امیٹھی پنچایت میں مقامی باشندوں نے

مکھیا لکشمی کانت نے کہا کہ متعدد بار انتظامیہ کے اعلی حکام کے دفتروں کاچکر کاٹا، مسئلے کا حل نہیں ہوا تو مقامی لوگوں نے میٹنگ کر کے خود ہی بنانے کا فیصلہ لیا۔ اس کام میں سابق پیکس صدر ادتیہ کمار نے بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور انہی کی کاوشوں سے آج پل تعمیر ہوسکا ہے۔ اس پل کی تعیمر سے لوگوں کو کافی آسانی ہوگی۔
سابق پیکس صدر آدتیہ کمار نے بتایا کہ مقامی باشندوں کی پریشانیوں کو دیکھ کر انہوں نے پل تعمیر کرنے کا فیصلہ لیا۔ ابھی تک تین لاکھ سے زیادہ رقم خرچ کی جا چکی ہے، ابھی کچھ کام باقی ہے جس میں اور خرچ ہوسکتا ہے۔
اسکول کی ٹیچر کملا دیوی نے بتایا کہ جب وہ اسکول برسات میں آتی تھیں تو انہیں ٹائر پر پٹرا رکھ کر پار کیا جاتا تھا، جب کبھی ندی میں آبی سطح میں اضافہ ہو جاتا تھا تو اسکول نہیں جا پاتی تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.