نصف گھنٹے تک ہی پانی کی سپلائی کی وجہ سے سوشل ڈسٹینسنگ تاق پررکھ پانی لینے کی ہوڑ لگی رہتی ہے۔ مذکورہ بھیڑ انتظامیہ اور حکومت کے انتظامات کے دعوؤں کی قلعی کھول رہی ہے، یہاں کے حالات دیکھ کر وزیراعلی نتیش کمار کے 'سات نشچے منصوبے کے تحت' ہر گھرنل کا جل ' منصوبہ صرف کاغذی معلوم ہوتا ہے۔
یہ واقعہ گیا کے گیوال بیگہہ کے درج فہرست ذات ٹولی کا ہے جہاں تقریبا پانچ سو گھروں پر مشتمل آبادی بسی ہوئی ہے، اور پوری آبادی کے لیے صرف ایک سپلائی کا نل ہے۔ ایسے میں لازمی ہے کہ جب کچھ منٹوں کے لیے ہی پانی سپلائی ہوگی تو پھر بھیڑ امڈے گی، پولیس اور میونسپل کارپوریشن کے اہلکار سوشل ڈسٹینسنگ کاخیال کرانے کے لیے پہنچتے تو ضرور ہیں تاہم وہ خانہ پوری کرکے واپس ہوجاتے ہیں۔
شہر گیا میں گرمی آتے ہی مختلف مقامات پر آبی سطح کافی گر جاتا ہے جسکی وجہ سے بورنگ ناکام ہوجاتی ہے اور لوگوں کوکافی پریشانیوں کا سامنہ کرنا پڑتا ہے۔ ہر برس پانی کے لیے بھیڑ لگتی تھی تاہم اسوقت اس بھیڑ سے کسی کو پریشانی نہیں تھی، لیکن اب بھیڑ لگتے ہی کورونا وائرس کے انفیکشن کے پھیلاؤ کا خدشہ اور خوف پیدا ہونے لگتاہے۔
حکومت اور انتظامیہ کا تو دعوی ہے کہ لاک ڈان میں اشیاء خوردنی کی کمی نہیں ہے، روزانہ انتظامیہ کی جانب سے جاری ریلیز میں بتایاجاتا ہے کہ ہرضرورت مندتک اشیاء خوردنی پہنچائی جارہی ہے تاہم زمینی حقیقت کچھ اور بیان کرتی ہے۔
دراصل گیوال بیگہ میں لوگ پینے کے پانی لینے کے لیے صبح سے ہی قطار بند ہوکر انتظارکرتے رہتے ہیں، جیسے سپلائی کاپانی نلوں میں پہنچتاہے افراتفری مچ جاتی ہے، کیونکہ انہیں نصف گھنٹے کے اندر دن بھرکے پانی جمع کرنا ہوتا ہے۔
سونی کماری نامی ایک مقامی خاتون نے بتایاکہ ان کے گھر میں نہ تو بورنگ ہے اور نہ ہی سپلائی کانل ہے، جسکی وجہ سے مجبوراً انہیں یہاں پانی کے لیے آنا پڑتا ہے۔اسی طرح کمار نے بتایاکہ ان کے محلے کے لوگ بڑی مشکلات سے گزررہے ہیں، زیادہ تر یومیہ مزدور ہیں، جو ان دنوں فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ پولیس آتی ہے اور سوشل ڈسٹینسنگ پرعمل درآمد کرانے کے لیے سختی کراتی ہے تاہم محلے کے لوگ مجبور ہیں کہ اگر وہ وقت پر پانی نہیں ملاتو وہ دن بھرپانی سے محروم ہوجائیں گے۔ انتظامیہ کوچاہیے تھاکہ کچھ اور نل کے پوائنٹ کا انتظام کردیتے تو شاید بھیڑ کم ہوتی'۔
جن ادھیکار پارٹی کے رہنماء اوم یادونے کہاکہ' یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، لیکن اس میں ان کا قصور نہیں، ہر گھر نل کا جل تو فیل ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے اسٹاف دلیپ کمارنے بتایاکہ صبح تیس سے پینتیس منٹ اور شام پانچ بجے چالیس منٹ پانی کی سپلائی ہوتی ہے'۔