ریاست بہار کے ضلع گیا میں کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر حکومت اور انتظامیہ نے سختی کی ہے۔ پانچ ماہ بعد پھر سے مذہبی مقامات بند کیے گئے ہیں۔ جہاں سے مصیبتوں پریشانیوں اور آزمائشوں سے نجات کی دعائیں اجتماعی طور پر مانگی جاتی ہیں۔ اس جگہ پر داخل ہونے کی اجازت نہیں Friday prayers will not be offered in mosques ہونے سے مایوسی بھی ہے تاہم بڑھتے کیسز کو روکنے میں حکومت کو تعاون کرنے کا بھی پختہ ارادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ علماء اور ائمہ مساجد نے بھی جمعہ کی نماز سے قبل اعلان کیا ہے کہ لوگ مسجدوں کو کچھ دنوں کے لیے نہیں آئیں اور ساتھ ہی گھروں میں رہکر ہی کثرت سے عبادت کرنے کو کہا ہے۔
اس سلسلے میں پولیس لائن میں واقع بڑی مسجد کے خطیب وامام مولانا شبیر اشرفی نے کہا کہ حکومت کی گائیڈ لائنز کے تحت سبھی مذہبی مقامات بند کرنے کی ہدایت دی گئی جس سے مایوسی تو ہے لیکن انسانی جانیں ضائع نہیں ہوں اس کی روشنی میں صبر کرنا ہی بہتر ہے ۔مسجد کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں۔ جو لوگ مسجد میں رہتے ہیں اور کمیٹی کے افراد جمعہ کی نماز باجماعت ادا کریں گے انہوں نے کہا کہ یہ ہماری آزمائش کا وقت ہے خدا کی بارگاہ میں دعائیں مانگیں سبھی اس وبا سے محفوظ رہیں اور مزید انسانی جانیں ضائع نہیں ہوں
مزید پڑھیں:پندرہ سو سالہ اسلامی تاریخ میں پہلی بار مسجدوں کے دروازے بند رہے: مولانا شبلی
واضح رہے کہ شہر گیا میں چھوٹی و بڑی سو کے قریب مسجد ہے جہاں پر انتظامیہ کی جانب سے بھی پولیس جوانوں کی تعیناتی کی جارہی ہے۔ چار ماہ قبل جب مسجد کھلی تھیں تو مسلسل نمازیوں کی تعداد مساجد میں بڑھی تھی۔