ریاست بہار کے ضلع گیا کے مانجھی دی ماؤنٹین مین کے نام سے مشہور دشرتھ مانجھی کا کنبہ کورونا لاک ڈاؤن اور بچی کے حادثے کی وجہ سے قرض میں ڈوب گیا ہے۔ حکومت سے مدد کی درخواست کر رہا ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ بیوی کی محبت میں پہاڑ کاٹ کر راستہ بنانے والے دشرتھ مانجھی پر فلمیں بنیں، سڑکیں و ہسپتال بنے، لوگ ان کے کارنامے اور بلند حوصلے سے متاثر بھی ہوئے۔
لیکن آج ان کا کنبہ دوسروں سے مدد کی درخوست کر رہا ہے۔ دی ماؤنٹین مین دشرتھ مانجھی کے ناتی چنئی میں کام کرتے تھے، کورونا وبا کے سبب ملک میں نافذ لاک ڈاؤن میں کام چھوڑ نے کے بعد وہ اپنے گھر چلے آئے تو ان پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔ پہلے تو مالی پریشانی میں گھرے اور اس کے بعد ان کی ایک دوسالہ بچی کا ایک حادثے میں ایک ہاتھ اور دونوں پاؤں ٹوٹ گیا۔
کنبے کے لوگوں نے گاؤں والوں سے قرض لے کر علاج کرایا، اب کنبے کے پاس نہ تو علاج کے لئے پیسے ہیں اور نہ ہی کھانے کے لئے۔
دشرتھ مانجھی کے بیٹابھاگی رتھ مانجھی کہتے ہیں کہ حکومت نے گاؤں میں کچھ ان کے والد کے نام سے کیا ہے۔ تاہم ان کے کنبے کے لئے کچھ نہیں کیا۔
ضعیف العمر کا پینشن ملتا تھا، وہ بھی بند ہے۔ مانجھی دی ماونٹین فلم بنی تو کہا گیا کہ کچھ حصہ کمائی کا ملے گا۔ تاہم کچھ نہیں ملا، ایک اور رشتے دار متھن مانجھی کہتے ہیں کہ وہ لوگ چنئی میں کام کرتے تھے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ گھر آئے، پرائیوٹ ملازم تھے۔ اب وہ بھی نوکری نہیں رہی، اب گھر پر بیٹھے ہیں کیونکہ یہاں بھی کام نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:
دربھنگہ ۔ سمستی پور ریل خدمات معطل
بچی کا ہاتھ پاؤں ٹوٹنے کے بعد کنبہ قرض دار ہوگیا ہے، کھانے تک کے لالے پڑگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ جو مدد ملتی تھی وہ بھی بند ہے، حکومت و انتظامیہ سے درخواست کی ہے لیکن اب تک کوئی امید نظر نہیں آرہی ہے۔