ریاست بہار کے ضلع گیا چاکند میں قائم قرنطین مرکز میں رہنے والوں تک افطار اورسحری کی اشیاء پہچنے لگی ہے، قبل ازیں ضلع ایجوکیشن افسر نے خبر شائع کیے جانے کے بعد قرنطینہ مرکز پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا۔
واضح رہے رمضان المبارک کو لے کر ضلع انتظامیہ کی جانب سے بیرون ریاست سے آنے والے مسلم مزدوروں کے لیے علیحدہ قرنطینہ مرکز بنایاگیا ہے، علیحدہ قرنطین مرکز بنانے کا واحد مرکز مسلم مزدوروں روزےداروں کو افطار وسحر اور عبادت میں پریشانی نہ ہو اور انہیں افطار وسحر کی ہراشیاء فراہم کی سکے، لیکن افسران کے دعوں اور انتظامات کی پول اس وقت کھل گئی جب ای ٹی وی اردو بھارت کی ٹیم نے یہاں پہنچ کرحالات کاجائزہ لیا۔
قرنطین مرکز میں موجود لوگوں نے بتایا تھاکہ یہاں انتظامات کے نام پر خانہ پری بھی نہیں کی گئی ہے، افطار میں پھل اور سحری میں دودوھ کی بات تودور ہے ایک کھجور تک انہیں میسر نہیں ہے، اس خبر کو ای ٹی وی اردو بھارت نے اہتمام کے ساتھ شائع کیا تھا، جس کا اثر یہ ہوا کہ انتظامیہ کی طرف سے ڈسٹرک ایجوکیشن افسر و مسلم قرنطینہ سینٹر کے انچارج مصطفی حسین منصوری نے فوری طور پر سینٹر کا دورہ کرکے حالات کاجائزہ لیا اور ان کی حالت زار دور کرنے کی طرف قدم اٹھایا ہے۔
اب روزانہ افطار کا معقول انتظام کے ساتھ ساتھ سحری کے لیے بھی مناسب انتظام کیا گیا ہے۔
قرنطین سینٹر میں موجود لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کی اس مہم پر اس کا شکریہ ادا کیا، اور کہاکہ انتظامیہ تک ان کی بات پہنچانے میں اپنے فرائض کو ای ٹی وی بھارت نے بخوبی انجام دیا ہے۔
اس کے بعد ڈی ای بھارت کی ٹیم، مصطفی حسین منصوری اور بی ڈی او کئی بار قرنطین مرکز کا دورہ کرچکے ہیں، اب کھانے پینے کے مسائل حل ہوچکے ہیں افطارمیں پھل اور سحری میں دودھ بھی مہیا کرایا جا رہا ہے۔
وہیں فون پر ایجوکیشن افسر و نگراں مصطفی حسین منصوری نے بتایاکہ گیا میں جہاں بھی قرنطینہ مرکز میں مسلم روزہ دار ہیں وہاں ان کے لیے افطار وسحر کے مکمل انتظامات ہیں، پہلے بھی تھے تاہم جو شکایت موصول ہوئی تھی اس میں مزید بہتری لائی گئی ہے، وہ خود اس کی نگرانی کررہے ہیں اور سرکاری کاموں کی مصروفیات کے باوجود جائزہ لینے خود پہنچتے ہیں