ریاست بہار کے ضلع گیا میں انوگرہ نارائن مگد میڈیکل کالج اسپتال کو کووڈ-19 اسپتال بنائے جانے کے بعد یہاں ہر روز کورونا کے مشتبہ افراد کو داخل کیا جاتا ہے اور مشتبہ مریضوں کی جانچ کے لیے ٹرو نیٹ مشین سے جانچنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
محکمہ مائکرو بائولوجی کے ہیڈ ڈاکٹر ارجن لال نے بتایا کہ پہلے دن دو کورونا مشتبہ افراد کے نمونے جانچے گئے جنکی رپورٹ منفی آئی ہے۔
واضح رہے کہ یہ مشین جمعرات کو بی ایم ایل آئی سی ایل پٹنہ کے ذریعہ دستیاب کرائی گئی تھی جس کی مائکرو بایولوجی ڈاکٹرس کو بھی ٹریننگ دی گئی ہے۔
کورونا وارڈ کے نوڈل آفیسر ڈاکٹر این کے پاسوان نے کہا کہ میڈیکل کالج اسپتال کو کووڈ-19 اسپتال میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ کورونا کے مشتبہ افراد روزانہ یہاں آرہے ہیں لیکن انکے نمونے جانچ کے لیے باہر بھیجوائے جاتے تھے جسکی رپورٹ آنے میں تین دن یا کبھی کبھی اور بھی زیادہ وقت لگ جاتا تھا ایسی صورتحال میں اس مشین کے ذریعہ کسی منفی یا مثبت معاملے کے رپورٹ کی تصدیق فورا ہوجاتی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ اگر اس مشین سے جانچ رپورٹ مثبت آتی ہے تو پھر اس کا نمونہ دوبارہ جانچ کے لیے پٹنہ بھیجا جائے گا تاکہ رپورٹ سو فیصد تصدیق کی جاسکے اور یہ مشین ایک گھنٹے میں دو ٹیسٹ کر سکتی ہے۔
مگدھ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ایچ جی اگروال نے کہاکہ اس مشین سے جانچ کی شروعات بائیو سیفٹی کبینیٹ کی آمد کے بعد ہونی تھی لیکن مریضوں اور عوامی مفاد کے پیش نظر اسے شروع کردیا گیا ہے۔ انفیکشن سے بچنے کے لیے بایوسفیٹی کیبنیٹ ضروری ہے جس کے پیر تک آنے کا امکان ہے۔