دانشوروں نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'حضرت کی نمایاں خدمات ہیں خاص طور پر عصری علوم کے لئے لوگوں کی جو رہنمائی کی اور راہ دکھائی ہے اگر ہم لوگ اس طرح کوشش کریں تو نوجوانوں کے لیے بہترین راہ کھلیں گی۔'
حضرت امیر شریعت سید محمد ولی رحمانیؒ کے سانحہ ارتحال پر ہادی ہاشمی سینئر سیکنڈری اسکول گیا کے ہال میں ایک تعزیتی نشست منعقد ہوئی۔ تعزیتی نشست اسکول کے مجلس منتظمہ و رحمانی ٣٠ کے اشتراک سے کورونا ضابطہ کا خیال رکھتے ہوئے ایڈووکیٹ فیاض حالی وارثی صدر مجلس منتظمہ اسکول و کو آرڈینیٹر رحمانی 30 گیا کے زیر صدارت منعقد ہوئی۔
جس میں گیا کے دانشوران و سماجی کارکنان خصوصی طور پر شریک ہوئے ۔ خاص طور پر انوگرہ میموریل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر شمس الاسلام نے اپنے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ 'حضرت کی نمایاں خدمات ہیں خاص طور پر عصری علوم کے لئے ہم لوگوں کی جو رہنمائی کی اور راہ دکھائی ہے اگر ہم لوگ اس طرح کوشش کریں تو نوجوانوں کے لیے بہترین راہ کھلیں گی۔'
مرغوب اثر فاطمی نے منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ہادی ہاشمی کے جوائنٹ سیکریٹری بلند اقبال نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ حضرت کا سلسلہ تصوف و تزکیہ کے اعتبار سے شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ سے ملتا ہے۔ 'حضرت نے صوفی ازم پر بھی نمایاں کام کیا ہے جو آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔'
اسکول انتظامیہ کے ممبر پرویز عالم نے حضرت کی رحمانی فاؤنڈیشن اور رحمانی ٣٠ سے متاثر ہو کر خراج عقیدت پیش کی اور انہوں نے عہد کیا کہ حضرت امیر شریعت کے حیات میں جس طرح رحمانی فاؤنڈیشن کا نظام گیا میں چلتا تھا انشاء اللہ اسی طرح آگے بھی چلتا رہے گا۔
ایس ایم فرہاد نے حضرت کی صاف گوئی کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ حضرت سے رحمانی٣٠ کے انداز پر یو پی ایس سی کی تیاری کی درخواست کی تو حضرت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ میری استطاعت میں جو ہے وہ میں کر رہا ہوں ، قوم کے سرمایہ داروں ، تعلیمی حلقہ کو بھی آنے کی ضرورت ہے ۔
ہادی ہاشمی کے نائب صدر مسعودمنظر نے کہا کہ حضرت کی ذات ایک فرد نہیں بلکہ ایک انجمن تھی۔قاضی شریعت گیا مفتی محمد وسیم اختر قاسمی نے اپنے تعزیتی پیغام میں فرمایا کہ حضرت کا سانحہ ملک و ملت کے لیے ایک عظیم خسارہ ہے۔
ایڈووکیٹ فیاض حالی وارثی نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ ''حضرت کی بے شمار عنایتیں میرے ساتھ تھی اور خاندانی دیرینہ تعلقات تھے حضرت کا سانحہ میرے لئے ذاتی نقصان ہے۔''
اس تعزیتی نشست میں ممبر اسکول اقبال حسین، ایڈوکیٹ محمد یحیی شمیم الحق ،عظمت خان ، عمران خان، مولانا افضال حسین،نے بھی بھی اپنے تاثرات کااظہار کرتے ہوئے رنج و غم کا اظہار فرمایا۔
نظامت کی ذمہ داری پرنسپل نفاست کریم نے بحسن وخوبی انجام دی۔آخر میں قاضی شریعت گیا کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔