ریاست بہار میں ضلع گیا کے میگرا پولیس تھانہ علاقے میں تین افراد کو گولی مارنے کے معاملے میں پولیس کی کارروائی تیز ہوگئی ہے۔ واردات کے بعد مقتول رام دیال رجک کی زوجہ کی جانب سے دی گئی درخواست کی بنیاد پر 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی تھی۔ جس میں پولیس نے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں دیگر افراد کی گرفتاری کے لئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پولیس کو واردات کے بعد تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ نامزد ملزموں نے نکسلیوں کو بلاکر واردات کو انجام دیا ہے۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ نکسلیوں کا نشانہ مہندر یادو ہی تھا۔ تحقیق کے دوران یہ بھی پتا چلا ہے کہ پہلے نکسلیوں کے ذریعے جن زمینوں کو کاشت کے لئے روکا گیا تھا، پچھلے کچھ برسوں سے پولیس کی مستعدی اور کارروائی کے بعد پیدا ہوئی بہتر صورتحال کی وجہ سے ان زمینوں کو ان کے اصلی مالکان نے قبضہ میں لے لیا تھا۔
ایسی ہی ایک زمین پر غیرقانونی طور پر قبضہ کیا جا رہا تھا اور اس زمین پر نکسلی نتیش کے بھائی غیر قانونی ڈھنگ سے کاشت کر رہے تھے جسکی مخالفت مقامی باشندے کر رہے تھے، اسی کو لیکر نکسلی نتیش کے بھائی سے مہلوک اور مقامی لوگوں سے ناراضگی تھی۔ اپنے ذاتی مفاد کے لئے نتیش کی قیادت میں نکسلیوں کو بلاکر واردات کوانجام دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی راجیو مشرا نے بتایاکہ ’’پولیس تمام پہلوئوں پر تحقیقات کر رہی ہے۔ اب تک یہ پتہ چلاکہ زمین کو لیکر نکسلی نتیش نے اس واقعے کو انجام دیا ہے، اہم ملزم ابھی فرار ہے۔ جلد ہی پولیس اسے بھی گرفتار کر لے گی۔‘‘
انہوں نے بتایاکہ قتل کے تین دنوں کے اندر پانچ ملزموں کی گرفتاری ہوئی ہے جنہیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ بقیہ افراد کی گرفتاری کے لئے چھاپے ماری کی جارہی ہے۔