ریاست بہار کے ضلع گیا میں انٹرمیڈیٹ امتحان 2020 کا پہلا دن پرامن ماحول میں اختتام ہوا۔ پہلے دن امتحان مراکز پر سخت حفاظتی بندوبست دیکھے گئے۔ جوتا ، موزا ، موفلر ، ٹوپی وغیرہ اترواکر امتحان دہندگان کو امتحان روم میں داخل ہونے کی اجازت تھی۔
امتحان روم میں داخل ہونے سے قبل سخت جانچ سے امتحان دہندگان کو کئی سینٹر پر گزرنا پڑا۔ ڈسٹرک مجسٹریٹ ابھشیک کمار سنگھ سمیت ضلع کے کئی اعلی حکام نے امتحان مرکزوں پر پہنچ کر جانچ کیا۔ پہلے روز کے پہلی نشست میں کل 31745 طلباء وطالبات کو امتحان میں شامل ہونا تھا تاہم اس میں 31115 امتحان دہندگان شامل ہوئے۔ جس میں 628 امتحان دہندگان غیرحاضر رہے اور سات امتحان دہندگان چوری کرتے پکڑے گئے جبکہ ایک کو دوسرے امیدوار کی جگہ امتحان دیتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔
دوسری نشست میں کل 23717 امتحان دہندگان کو امتحان دینا تھا جس میں 23146 امتحان دہندگان شریک ہوئے۔ اس میں دو طلباء چوری کرتے ہوئے گرفتار کئے گئے ہیں۔
پہلے روز ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک سنگھ نے متعدد امتحان مراکز کا معائنہ کیا۔ ضلعی مجسٹریٹ نے پہلے ٹی ماڈل ہائی اسکول کے کمرہ نمبر 4 میں متعدد امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈ کے ساتھ امیدوار کی تصویر اور اسکے ڈیٹیل کو ملایا اور اس کے بعد انہوں نے کمرہ نمبر 14 کا معائنہ کیا۔ کمرہ نمبر 14 میں تعینات مجسٹریٹ جتیندر کمار اور سدھیر کمار پانڈے اپنے پہچان کارڈ نہ رکھنے اور امتحان دینے والے کچھ طلبا کو موفلر اور ٹوپی کے ساتھ امتحان دیتے ہوئے انہیں پھٹکار لگائی۔
معائنہ کے دوران ایک طالب علم نیرج کمار کی طبیعت خراب ہوگئی ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے سول سرجن کو ہدایت کی کہ وہ بلا تاخیر ڈاکٹر بھیجیں۔ اس کے بعد کمرہ نمبر 5 کے معائنہ کے دوران دوطلباء کو جوتے پہنے ہوئے امتحان دیتے ہوئے پایا جسکے بعد ڈی ایم نے ٹیچر نور جہاں مہاویر مڈل اسکول اور کماری سونی مڈل اسکول باڑہ مانپور کے ساتھ مرکز سپرٹنڈنٹ بھولا سنگھ کو پھٹکار لگاتے ہوئے انکی تنخواہ پر روک لگانے کی ہدایت دی اور ساتھ ہی انہوں نے مرکز سپرٹنڈنٹ کے خلاف بہار اسکول امتحان کمیٹی کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔