بیورو ذرائع نے یہاں بتایا کہ کتراس تھانہ علاقہ کے کیلو ڈیہہ کھٹال باشندہ رویندر یادو نے بیورو میں شکایت درج کرائی تھی کہ ان کی بھابھی نے اس سال آٹھ مئی کو تھانے میں ان کے ساتھ ہوئی چھیڑ چھاڑ کی شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے اگلے دن نو مئی کو دوسرے فریق نے ایف آئی آر درج کرائی۔
معاملہ درج ہونے کے 20-22 دن بعد تھانہ کے ایک سپاہی ستیندر سنگھ ان کے گھر آیا اور کہاکہ 'دونوں فریق کی جانب سے ایف آئی آر درج کی گئی ہے اس لئے کیس کو مضبوط بنانے کیلئے تمہیں 6000 روپے دینے ہوںگے نہیں تو صاحب ( تھانہ انچارج) سے کہہ کر جیل بھیج دیں گے۔ جب پیسے نہیں ہونے کی مجبوری بتائی گئی تو 'سودا' چار ہزار روپے میں طے ہوا۔
ذرائع نے بتایاکہ تصدیق کرائے جانے پر شکایت درست پائی گئی۔ تھانہ انچارج ونود اراﺅں اور سپاہی ستیندر کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے ٹیم کی تشکیل کی گئی۔ ٹیم نے تھانہ میں ونود اراﺅں اور ستیندر کو چار ہزار روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھ گرفتار کر لیا۔