بتایا جارہا ہے کہ یہ نوجوان اپنے کچھ ساتھیوں سمیت مدھیہ پردیش گیا تھا اور جب گاؤں کے کچھ شر پسند عناصر کو معلوم ہوا کہ وہ جماعت میں گیا ہے تو اس کے اہل خانہ پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا، جب وہ نوجوان واپس لوٹا تو ان شر پسندوں نے کورونا کے شبہ میں اس کی پٹائی کر دی۔
دراصل جب یہ نوجوان مدھیہ پردیش سے دہلی آرہا تھا، تو تھانہ مہیندر پارک کی پولیس نے چیکنگ کے دوران اس سے پوچھ گچھ کی، پوچھ گجھ کے دوران نوجوان نے بتایا کہ وہ بوانا کے علاقہ ہرولی گاؤں کا رہائشی ہے۔
جس کے بعد دہلی پولیس کی پی سی آر نے اسے گاؤں منتقل کردیا، لیکن جب اس نے گاؤں جانا شروع کیا تو کچھ شر پسند عناصر نے اسے پکڑ لیا اور اس سے پوچھ گچھ کی شروع کر دی جب اس نے بتایا کہ وہ مدھیہ پردیش کسی کام سے گیا ہوا تھا تو ان لوگوں نے اس کے ساتھ مار پیٹ شروع کر دی۔
وہ بتاتا رہا کہ وہ کسی کام سے مدھیہ پردیش گیا تھا لیکن وہ نہیں مانے اور اسے بری طرح پیٹا، کافی دیر مارپیٹ کرنے کے بعد شر پسندوں نے اسے پولیس کے حوالے کر دیا اور بتایا کہ یہ کورونا مبتلا ہے۔
ان شر پسندوں کے کہنے پر پولیس نے اس نوجوان کو ہسپتال میں کورونا کے ٹیسٹ کے لیے منتقل کیا، لیکن اسکریننگ کے بعد اس کی رپورٹ منفی آئی، جس کے بعد پولیس نے علاقے کے تین افراد کو گرفتار گرفتار کیے گئے نوجوانوں کے نام نوین، پرشانت اور پرمود ہیں۔ اب پولیس اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔کرلیا۔