پانڈے جی کی پان شاپ کے گیٹ کے سامنے، ان تمام بڑی سیاسی شخصیات کی تصاویر چسپاں ہیں، جن کا پان ان تک پہنچا ہے۔ ان میں پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد سے لیکر اے پی جے عبد الکلام اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی، لال بہادر شاستری سے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ان کا پان کھایا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 24 فروری کو بھارت آرہے ہیں۔ اس دوران مختلف تقریبات میں حصہ لیتے ہوئے ٹرمپ پان بھی کھائیں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دہلی کی مشہور پان کی دکان پانڈے پان شاپ کا پان پیش کیا جائے گا۔ ای ٹی وی بھارت پان کی دکان پر پہنچا جہاں سے پان صدر ٹرمپ کو پیش کیا جانا ہے۔
یہ دکان پانڈے جی کی ہے۔ عام لوگ پانڈے کی دکان سے پان کھاتے ہی ہیں، لیکن اس دکان کی خصوصیت یہ ہے کہ پہلے صدر ڈاکٹر راجندر پرساد سے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی تک ان کے پان پہنچ چکے ہیں۔
اب اس فہرست میں دنیا کے طاقتور شخص کا نام بھی شامل ہونے جا رہا ہے۔ صدر ٹرمپ کی ہندوستان کی مہمان نوازی میں پانڈے جی کا پان بھی شامل ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس پان کی دکان کے مالک دیوی پرساد پانڈے کے ساتھ اپنی دکان کی خصوصیات اور ٹرمپ کو پیش کی جانے والی پان کی تیاریوں کے بارے میں خصوصی گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ 1943 سے ہماری دکان ہے اور عام لوگوں کے علاوہ راشٹرپتی بھون میں آنے والے ہر مہمان کے لیے پان کا آرڈر ہمارے پاس آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم مختلف پھلوں کے ذائقوں کا پان بناتے ہیں اور اس میں کوئی کیمیکل استعمال نہیں کرتے، اور یہ ایسا پان ہے کہ اسے کھانے کے بعد کوئی تھوک نہیں سکتا۔