ETV Bharat / city

نقوی کا اپوزیشن پارٹیوں پر منافقت کا الزام - آل پارٹی میٹنگ

مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا میں ڈپٹی لیڈر مختار عباس نقوی نے جمعرات کو اپوزیشن پارٹی کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں پر منافقت اور پارلیمنٹ میں گندگی پھیلانے کا الزام عائد کیا۔

نقوی کا اپوزیشن پارٹیوں پر منافقت کا الزام
نقوی کا اپوزیشن پارٹیوں پر منافقت کا الزام
author img

By

Published : Aug 12, 2021, 8:13 PM IST

مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کانگریس سمیت بعض اپوزیشن جماعتوں پر مانسون سیشن کے دوران ’’پارلیمنٹ میں گندگی‘‘ اور سڑک پر ’’سیاسی منافقت کرکے اپنی بہادری‘‘ کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’اسے کہتے ہیں چوری اور سینہ زوری۔‘‘

جمعرات کو نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں - جو مونسون سیشن کے پہلے دن سے - ’’ایوان کو واش آؤٹ کرنے کی واشنگ مشین‘‘ لے کر گھوم رہی تھیں وہ آج اصولوں اور روایات پر نصیحتیں کر رہی ہیں۔

نقوی نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں پہلے یہ مطالبہ کر رہی تھیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک آل پارٹی میٹنگ بلائیں تاکہ انہیں کورونا کے خلاف کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا جا سکے۔ لیکن جب وزیر اعظم نے کل جماعتی اجلاس بلایا تو انہوں نے اس کا بائیکاٹ کر دیا۔‘‘

مزید پڑھیں: اپوزیشن ارکان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ ’’پھر انہی اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر بات ہونی چاہیے۔ لیکن کسانوں کے مسائل پر بحث کرنے کے بجائے پارلیمنٹ میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی ہوئی۔ حکومت شروع سے ہی تمام مسائل پر مثبت تعمیری بات چیت کے لیے تیار تھی۔ لیکن اپوزیشن جماعتوں نے ہنگامہ آرائی میں مقابلہ جاری رکھا۔‘‘

نقوی نے مزیدکہا کہ ’’ اپوزیشن کے چودھری ‘‘ بننے کے مقابلے میں کئی اپوزیشن پارٹیاں ہنگامہ آرائی کے بعد تشدد پر اتر آئیں۔

مزید پڑھیں: دہلی اقلیتی کمیشن کے دو سابق صدور کا لیفٹیننٹ گورنر کو خط

مرکزی وزیر نے الزام عائد کیا کہ ’’اپوزیشن کے کچھ اراکین پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں کہ وہ اس طرح کے تشدد کو سو مرتبہ دہرائیں گے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان اراکین کے خلاف ایسی سخت کارروائی کی جائے تاکہ انہیں اس طرح کے شرمناک جرم کرنے اور جمہوریت کے مندر کو آلودہ کرنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے۔‘‘

مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کانگریس سمیت بعض اپوزیشن جماعتوں پر مانسون سیشن کے دوران ’’پارلیمنٹ میں گندگی‘‘ اور سڑک پر ’’سیاسی منافقت کرکے اپنی بہادری‘‘ کا مظاہرہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا: ’’اسے کہتے ہیں چوری اور سینہ زوری۔‘‘

جمعرات کو نئی دہلی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں - جو مونسون سیشن کے پہلے دن سے - ’’ایوان کو واش آؤٹ کرنے کی واشنگ مشین‘‘ لے کر گھوم رہی تھیں وہ آج اصولوں اور روایات پر نصیحتیں کر رہی ہیں۔

نقوی نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیاں پہلے یہ مطالبہ کر رہی تھیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک آل پارٹی میٹنگ بلائیں تاکہ انہیں کورونا کے خلاف کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا جا سکے۔ لیکن جب وزیر اعظم نے کل جماعتی اجلاس بلایا تو انہوں نے اس کا بائیکاٹ کر دیا۔‘‘

مزید پڑھیں: اپوزیشن ارکان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ ’’پھر انہی اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل پر بات ہونی چاہیے۔ لیکن کسانوں کے مسائل پر بحث کرنے کے بجائے پارلیمنٹ میں توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی ہوئی۔ حکومت شروع سے ہی تمام مسائل پر مثبت تعمیری بات چیت کے لیے تیار تھی۔ لیکن اپوزیشن جماعتوں نے ہنگامہ آرائی میں مقابلہ جاری رکھا۔‘‘

نقوی نے مزیدکہا کہ ’’ اپوزیشن کے چودھری ‘‘ بننے کے مقابلے میں کئی اپوزیشن پارٹیاں ہنگامہ آرائی کے بعد تشدد پر اتر آئیں۔

مزید پڑھیں: دہلی اقلیتی کمیشن کے دو سابق صدور کا لیفٹیننٹ گورنر کو خط

مرکزی وزیر نے الزام عائد کیا کہ ’’اپوزیشن کے کچھ اراکین پارلیمنٹ کہہ رہے ہیں کہ وہ اس طرح کے تشدد کو سو مرتبہ دہرائیں گے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان اراکین کے خلاف ایسی سخت کارروائی کی جائے تاکہ انہیں اس طرح کے شرمناک جرم کرنے اور جمہوریت کے مندر کو آلودہ کرنے سے پہلے سو بار سوچنا پڑے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.