خاص طور پر اس علاقے میں مشتبہ افراد پر خاص نظر رکھی جا رہی ہے کیوں کہ اس علاقے میں شاہین باغ دھرنے کے خلاف وقتا فوقتا احتجاج دیکھنے کو مل رہا ہے۔
دہلی پولیس کے ذریعے پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کیا جا رہا ہے، گزشتہ دنوں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات میں چالیس سے زائد جانیں گئیں کروڑوں کے املاک کا نقصان ہوا ہے۔
شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھے مظاہرین کی مخالفت بھی ہو رہی ہے، گزشتہ روز ایک شخص اس کی مخالفت کرنے لگا جس کے بعد وہاں موجود سکیورٹی اہلکار نے اسے حراست میں لے لیا۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ ہے شاہین سے مظاہرین کو ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جس کے بعد عدالت نے تین افراد پر مشتمل مصالحت کار کی ٹیم تشکیل دی تھی۔
مصالحت کار میں معروف وکیل سنجئے ہیگڑے سادھنا رام چندرن اور چیف انفارمیشن کمیشن کے سابق چیئر مین وجاہت حبیب اللہ نے اپنی رپورٹ عدالت کو سوپنی جس کے بعد عدالت میں سماعت 23 مارچ تک ملتوی ہو گئی۔