بورویل میں بچوں کے گرنے کے واقعات کو روکنے کے لیے حکومت پر غیرفعالیت کا الزام لگاتے ہوئے ایک وکیل نے مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز اور تمام ریاستوں کو نوٹس جاری کیا۔
سپریم کورٹ کے وکیل جی ایس منی نے تمل ناڈو میں سجيت ولسن کی موت سے متعلق واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی۔
جسٹس ارون مشرا اور ایم آر شاہ کی بنچ نے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت، وزارت داخلہ، این ڈی آر ایف، تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ملک بھر میں بورویل میں گر کر اموات کے خلاف نوٹس جاری کیا ۔
مسٹر منی نے کھلے بورویل میں بچوں کے گرنے کے واقعات کو روکنے کے معاملے میں غیرفعالیت برتنے پر مرکز اور تمام ریاستوں کے خلاف کارروائی کی درخواست کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
معاملے کی اگلی سماعت چار ہفتے بعد ہوگی۔