ETV Bharat / city

راکیش استھانہ کی تقرری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو دہلی ہائی کورٹ نے کیا خارج

author img

By

Published : Oct 12, 2021, 1:22 PM IST

Updated : Oct 12, 2021, 2:04 PM IST

دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کے سربراہ راکیش اسھتانہ کی تقریری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کردیا تھا، یہ عرضی ایک این جی او کے سربراہ صدرعالم نامی شخص نے دائر کیا تھا۔ راکیش استھانہ نے حلف نامہ میں کہا کہ ان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔

The petition challenging the appointment of Rakesh Asthana was dismissed by the Delhi High Court
The petition challenging the appointment of Rakesh Asthana was dismissed by the Delhi High Court

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے راکیش استھانہ کی دہلی پولیس کمشنر کے طور پر تقرری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ این جی او سینٹر فار پبلک انٹرسٹ لیٹی گیشن (سی پی آئی ایل) نے راکیش استھانہ کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے مداخلت کی درخواست دائر کی تھی۔

دہلی پولیس کمشنر اور گجرات کیڈر کے آئی پی ایس راکیش استھانہ نے دہلی ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ دہلی پولیس کمشنر کے طور پر ان کی تقرری کے لیے چیلنج قانونی کارروائی کا غلط استعمال اور اس کے پیچھے انتقام ہے۔
یہ درخواست صدر عالم نامی شخص نے ایڈووکیٹ بی ایس بگا کے ذریعہ دائر کی تھی، جس میں 27 جولائی کو دہلی پولیس کے سربراہ کے طور پر استھانہ کی تقرری کو لے کر مرکز کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔

صدر عالم نے کورٹ سے مرکزی حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

معلوم ہوکہ راکیش استھانہ نام 2018 میں رشوت کے ایک کیس سے متعلق بڑے تنازع میں بھی آیا تھا۔ تاہم فروری 2020 میں انھیں تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔
31 جولائی کو بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے سے ریٹائر ہونے سے صرف چار دن قبل راکیش استھانہ کو دہلی پولیس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ ’’عوامی مفاد‘‘ کے تحت استھانہ کی تقریری کی گئی ہے۔


مزید پڑھیں: پہلی بار دہلی پولیس میں 8 خواتین کو ملا ایس ایچ او کا عہدہ

راکیش استھانہ کی تقرری کے خلاف دہلی اسمبلی میں قرار داد منظور


چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے مرکز برائے مفاد عامہ کی جانب سے دائر مداخلت کی درخواست کی بھی اجازت دی۔
غیر سرکاری تنظیم نے ابتدائی طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 25 اگست کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر دو ہفتوں میں فیصلہ کرے۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے راکیش استھانہ کی دہلی پولیس کمشنر کے طور پر تقرری کو چیلنج کرنے والی عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ این جی او سینٹر فار پبلک انٹرسٹ لیٹی گیشن (سی پی آئی ایل) نے راکیش استھانہ کی تقرری کو چیلنج کرتے ہوئے مداخلت کی درخواست دائر کی تھی۔

دہلی پولیس کمشنر اور گجرات کیڈر کے آئی پی ایس راکیش استھانہ نے دہلی ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ دہلی پولیس کمشنر کے طور پر ان کی تقرری کے لیے چیلنج قانونی کارروائی کا غلط استعمال اور اس کے پیچھے انتقام ہے۔
یہ درخواست صدر عالم نامی شخص نے ایڈووکیٹ بی ایس بگا کے ذریعہ دائر کی تھی، جس میں 27 جولائی کو دہلی پولیس کے سربراہ کے طور پر استھانہ کی تقرری کو لے کر مرکز کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا۔

صدر عالم نے کورٹ سے مرکزی حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

معلوم ہوکہ راکیش استھانہ نام 2018 میں رشوت کے ایک کیس سے متعلق بڑے تنازع میں بھی آیا تھا۔ تاہم فروری 2020 میں انھیں تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔
31 جولائی کو بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے سے ریٹائر ہونے سے صرف چار دن قبل راکیش استھانہ کو دہلی پولیس کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ ’’عوامی مفاد‘‘ کے تحت استھانہ کی تقریری کی گئی ہے۔


مزید پڑھیں: پہلی بار دہلی پولیس میں 8 خواتین کو ملا ایس ایچ او کا عہدہ

راکیش استھانہ کی تقرری کے خلاف دہلی اسمبلی میں قرار داد منظور


چیف جسٹس ڈی این پٹیل اور جسٹس جیوتی سنگھ پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے مرکز برائے مفاد عامہ کی جانب سے دائر مداخلت کی درخواست کی بھی اجازت دی۔
غیر سرکاری تنظیم نے ابتدائی طور پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 25 اگست کو سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ وہ اس معاملے پر دو ہفتوں میں فیصلہ کرے۔

Last Updated : Oct 12, 2021, 2:04 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.