ETV Bharat / city

عدالت نے عمران حسین کو دستاویزات جمع کرنے کا حکم دیا

author img

By

Published : May 10, 2021, 5:26 PM IST

عام آدمی پارٹی کے کابینی وزیر عمران حسین پر دہلی ہائی کورٹ میں آکسیجن سلنڈر ذخیرہ کرنے کا الزام سے متعلق آج سماعت ہوئی۔

The court ordered Imran Hussain to submit documents
عدالت نے عمران حسین کو دستاویزات جمع کرنے کا حکم دیا

ہائیکورٹ نے ایم ایل اے سے آکسیجن سلنڈروں کی ری فل سے متعلق دستاویزات دینے کو کہا ہے۔ اسی کے ساتھ ، دہلی حکومت سے بھی ایک حلفی بیان داخل کرنے کو کہا گیا ہے کہ آیا عمران حسین کو دہلی کے ریفلرز سے آکسیجن دی گئی ہے یا نہیں۔ ہائی کورٹ اب اس معاملہ پر 13 مئی کو دوبارہ سماعت کرے گی۔

اگر آپ رضاکارانہ طور پر خدمت انجام دے رہے ہیں تو کیجیے، لیکن اگر آپ دہلی کے مختص آکسیجن سے لیکر یہ خدمات انجام دے رہے ہیں تو آپ اپنی جود کی تشہیر کر رہے ہیں۔'

سماعت میں عمران حسین کی جانب سے ایڈووکیٹ وکاس پاہوا پیش ہوئے۔ ان کی طرف سے یہ واضح کیا گیا تھا کہ ایم ایل اے نے 10 سلنڈرز کی خدمات حاصل کیں اور فرید آباد سے آکسیجن ریفل کرا کر ضرورت مند افراد میں آکسیجن تقسیمِ کیا گیا تھا۔ حسین کے وکیل نے بتایا کہ ان کے پاس سب کی رسید ہے۔

جس پر دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ 'آپ پوری بات عدالت کے سامنے رکھنیں اگر آپ رضاکارانہ طور خدمت انجام دے رہے ہیں تو کیجیے، لیکن اگر آپ دہلی کے مختص آکسیجن سے لیکر یہ خدمات انجام دے رہے ہیں تو آپ اپنی جود کی تشہیر کر رہے ہیں۔'

ہائی کورٹ نے عمران حسین کے وکیل سے کہا کہ 'ہم آپ کو اسے روکنے کے لئے نہیں کہہ رہے ہیں۔ دہلی حکومت کہہ رہی ہے کہ ان کے پاس آکسیجن نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں ، اگر آپ دہلی کے کوٹے سے لے رہے ہیں تو پھر اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

عدالت نے کہا ، "آپ نے حلف نامہ داخل کیا ہے لیکن اس دعوے کی تصدیق کے لیے دستاویزات داخل نہیں کی گئی۔"

حسین کی جانب سے کہا گیا کہ اس معاملے کی تفتیش سی بی آئی یا کسی بھی اتھارٹی کے ذریعہ کرائی جاسکتی ہے کیونکہ وہ لوگوں کی اسی طرح مدد کر رہی ہیں جس طرح دوسری تنظیمیں کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ عمران حسین پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ آکسیجن سلنڈر ذخیرہ کر رہے ہیں۔ اس پر ہائی کورٹ کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ میں آکسیجن سلنڈر ذخیرہ کرنے کا معاملہ ایک وکیل نے اٹھایا تھا۔ آکسیجن سلنڈروں کے ذخیرہ اندوز ہونے پر ، عدالت نے سختی سے کہا کہ ان لوگوں کی ایک فہرست تیار کرنی ہوگی جہاں ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے ، ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

دہلی حکومت کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ذخیرہ اندوزی کے معاملے میں 98 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 13 اپریل سے 3 مئی تک کی مدت میں ذخیرہ اندوزی / بلیک مارکیٹنگ کے 113 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔

ہائیکورٹ نے ایم ایل اے سے آکسیجن سلنڈروں کی ری فل سے متعلق دستاویزات دینے کو کہا ہے۔ اسی کے ساتھ ، دہلی حکومت سے بھی ایک حلفی بیان داخل کرنے کو کہا گیا ہے کہ آیا عمران حسین کو دہلی کے ریفلرز سے آکسیجن دی گئی ہے یا نہیں۔ ہائی کورٹ اب اس معاملہ پر 13 مئی کو دوبارہ سماعت کرے گی۔

اگر آپ رضاکارانہ طور پر خدمت انجام دے رہے ہیں تو کیجیے، لیکن اگر آپ دہلی کے مختص آکسیجن سے لیکر یہ خدمات انجام دے رہے ہیں تو آپ اپنی جود کی تشہیر کر رہے ہیں۔'

سماعت میں عمران حسین کی جانب سے ایڈووکیٹ وکاس پاہوا پیش ہوئے۔ ان کی طرف سے یہ واضح کیا گیا تھا کہ ایم ایل اے نے 10 سلنڈرز کی خدمات حاصل کیں اور فرید آباد سے آکسیجن ریفل کرا کر ضرورت مند افراد میں آکسیجن تقسیمِ کیا گیا تھا۔ حسین کے وکیل نے بتایا کہ ان کے پاس سب کی رسید ہے۔

جس پر دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ 'آپ پوری بات عدالت کے سامنے رکھنیں اگر آپ رضاکارانہ طور خدمت انجام دے رہے ہیں تو کیجیے، لیکن اگر آپ دہلی کے مختص آکسیجن سے لیکر یہ خدمات انجام دے رہے ہیں تو آپ اپنی جود کی تشہیر کر رہے ہیں۔'

ہائی کورٹ نے عمران حسین کے وکیل سے کہا کہ 'ہم آپ کو اسے روکنے کے لئے نہیں کہہ رہے ہیں۔ دہلی حکومت کہہ رہی ہے کہ ان کے پاس آکسیجن نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں ، اگر آپ دہلی کے کوٹے سے لے رہے ہیں تو پھر اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

عدالت نے کہا ، "آپ نے حلف نامہ داخل کیا ہے لیکن اس دعوے کی تصدیق کے لیے دستاویزات داخل نہیں کی گئی۔"

حسین کی جانب سے کہا گیا کہ اس معاملے کی تفتیش سی بی آئی یا کسی بھی اتھارٹی کے ذریعہ کرائی جاسکتی ہے کیونکہ وہ لوگوں کی اسی طرح مدد کر رہی ہیں جس طرح دوسری تنظیمیں کررہی ہیں۔

واضح رہے کہ عمران حسین پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ آکسیجن سلنڈر ذخیرہ کر رہے ہیں۔ اس پر ہائی کورٹ کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ میں آکسیجن سلنڈر ذخیرہ کرنے کا معاملہ ایک وکیل نے اٹھایا تھا۔ آکسیجن سلنڈروں کے ذخیرہ اندوز ہونے پر ، عدالت نے سختی سے کہا کہ ان لوگوں کی ایک فہرست تیار کرنی ہوگی جہاں ذخیرہ اندوزی کی جارہی ہے ، ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

دہلی حکومت کے وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ ذخیرہ اندوزی کے معاملے میں 98 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 13 اپریل سے 3 مئی تک کی مدت میں ذخیرہ اندوزی / بلیک مارکیٹنگ کے 113 مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.