لوک سبھا میں پیر کو سال 22-2021 کے لئے ریلوے کی وزارت کے زیر کنٹرول فنڈس کے مطالبات پر بحث کی شروعات کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمان رام کرپال یادو نے کہا کہ' کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے ملک کی 41 ریاستوں میں کسان ریلوے سروس کی وجہ سے کسانوں کو ان کی پیداوار کو ایک مقام سے دوسری جگہ تک لے جانے کی آسان ٹرانسپورٹ سہولت مل رہی ہے اور اس کے لئے 50 فیصدی سب سڈی بھی مہیا کرائی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' کانگریس کی قیادت والی حکومت میں ریلوے تین چار گھنٹے کی تاخیر سے چلتی تھی، لیکن اب ٹرینیں وقت سے آدھا گھنٹہ پہلے ہی اسٹیشن پر پہنچ جاتی ہے۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے جنتا دل یونائیٹیڈ (جے ڈی یو) کے رکن پارلیمان دلیشور کامیت نے کہا کہ' کورونا کے بحران کے دوران غیر مقیم مزدوروں کو ان کی منزل تک پہنچانے میں ریلوے نے قابل ستائش کام کیا'۔
جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان حسنین مسودی نے کہا کہ' جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کی وجہ سے ریاست کی ترقی نہیں ہو پائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ' جموں وکشمیر کی ترقی کے سلسلے میں صرف اعلانات ہوئے ہیں، لیکن بنیادی سہولیات کے نام پر وہاں کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔بلیٹ ٹرین کا خواب چھوڑیئے، ریاست کے لوگ عام ریلوے خدمات سہولیات کے بھی انتظار میں بیٹھے ہیں۔