ETV Bharat / city

دہلی: 'قرآن شریف کا نسخہ جلانے کا سنسنی خیز معاملہ' - مسجد منتظمہ کمیٹی

پرانی دہلی کے سیتا رام بازار میں واقع درگاہ والی مسجد میں قرآن شریف کے نسخے کو جلانے کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ حادثہ ہے یا شرارت اس کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ یہ واقعہ گزشتہ شب کے آخری پہر میں پیش آیا۔

دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'
دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'
author img

By

Published : Aug 22, 2020, 9:38 PM IST

اس بابت اطلاع ملتے ہی مسجد کمیٹی نے پولیس کو مطلع کر دیا جس کے بعد بڑی تعداد میں پولیس فورسز موقع پر پہنچی۔ مسجد درگاہ والی کے امام مولانا محمد یوسف نے کہا کہ گزشتہ شب عشاء کی نماز پڑھانے کے بعد میں باہر بیٹھا تھا، سبھی نمازیوں نے دیکھا کہ یہاں نہ کوئی موم بتی تھی اور نہ مچھر بھگانے والی کچھوا چھاپ بتی۔ میں کچھ دیر بیٹھنے کے بعد مسجد کے اوپر اپنے کمرے میں چلا گیا۔ کھانا کھاکر جب میں نیچے آیا تو دیکھا مسجد میں دھواں بھر رہا تھا۔

دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'

میں نے بچوں سے پوچھا کہ دھواں کیسا ہے۔ قریب جاکر دیکھا تو مسجد میں رکھے قرآن شریف کے نسخوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ میں نے آگ کو فوراً ہی بجھا دیا۔ بعد میں مسجد منتظمہ کمیٹی نے پولیس کو اور میڈیا کو اس واقعے کی بابت مطلع کیا۔

دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'
دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'

مزید پڑھیں:

تبلیغی جماعت سے متعلق ممبئی ہائیکورٹ کا فیصلہ جمعیۃ علما کے موقف کی تائید


محمد یوسف نے کہا کہ آگ کس نے لگائی مجھے نہیں معلوم۔ یہ تو اللہ ہی جانتا ہے میں جہاں برسوں سے نماز پڑھا رہا ہوں۔ یہاں کے مقامی لوگوں میں آپسی بھائی چارہ اور محبت میں نے دیکھی ہے۔ چوراسی گھنٹہ مندر سیتا رام بازار کے لوگوں کی میں تعریف کرتا ہوں۔ وہیں علاقے کے کونسلر راکیش کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں اس علاقے میں رہتے ہوئے 40 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن کبھی بھی اس طرح کے حالات نہیں بنے اب اگر غیر سماجی عناصر کی جانب سے یہ کیا گیا ہے تو اس پر کارروائی کی جانی چاہئے۔

دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'
دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'

اس بابت اطلاع ملتے ہی مسجد کمیٹی نے پولیس کو مطلع کر دیا جس کے بعد بڑی تعداد میں پولیس فورسز موقع پر پہنچی۔ مسجد درگاہ والی کے امام مولانا محمد یوسف نے کہا کہ گزشتہ شب عشاء کی نماز پڑھانے کے بعد میں باہر بیٹھا تھا، سبھی نمازیوں نے دیکھا کہ یہاں نہ کوئی موم بتی تھی اور نہ مچھر بھگانے والی کچھوا چھاپ بتی۔ میں کچھ دیر بیٹھنے کے بعد مسجد کے اوپر اپنے کمرے میں چلا گیا۔ کھانا کھاکر جب میں نیچے آیا تو دیکھا مسجد میں دھواں بھر رہا تھا۔

دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'

میں نے بچوں سے پوچھا کہ دھواں کیسا ہے۔ قریب جاکر دیکھا تو مسجد میں رکھے قرآن شریف کے نسخوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ میں نے آگ کو فوراً ہی بجھا دیا۔ بعد میں مسجد منتظمہ کمیٹی نے پولیس کو اور میڈیا کو اس واقعے کی بابت مطلع کیا۔

دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'
دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'

مزید پڑھیں:

تبلیغی جماعت سے متعلق ممبئی ہائیکورٹ کا فیصلہ جمعیۃ علما کے موقف کی تائید


محمد یوسف نے کہا کہ آگ کس نے لگائی مجھے نہیں معلوم۔ یہ تو اللہ ہی جانتا ہے میں جہاں برسوں سے نماز پڑھا رہا ہوں۔ یہاں کے مقامی لوگوں میں آپسی بھائی چارہ اور محبت میں نے دیکھی ہے۔ چوراسی گھنٹہ مندر سیتا رام بازار کے لوگوں کی میں تعریف کرتا ہوں۔ وہیں علاقے کے کونسلر راکیش کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہیں اس علاقے میں رہتے ہوئے 40 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن کبھی بھی اس طرح کے حالات نہیں بنے اب اگر غیر سماجی عناصر کی جانب سے یہ کیا گیا ہے تو اس پر کارروائی کی جانی چاہئے۔

دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'
دہلی: 'قرآن شریف جلانے کا سنسنی خیز معاملہ'
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.