حال ہی میں سندیپ ماروا کو 'دی مین آف ایشیا' کے اعزاز سے نوازا گیا، ڈاکٹر سندیپ ماروا نے کہا کہ 'گذشتہ برسوں میں ہم ایشیا کے بیشتر ممالک کے ساتھ ایک حیرت انگیز رشتہ قائم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔
انہون نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ تسلیم کیا ہے کہ فن اور ثقافت دو ممالک کے عوام کو اکٹھا کرسکتی ہے اور انھیں اپنے ملکوں کی سرحدوں کو فراموش کرنے پر مجبور کرسکتی ہیں جو سیاسی اثرات کی وجہ سے وجود میں ہیں۔
ایشین یونیٹی الائنس کا قیام ستائیس سال پہلے 1993 میں مارواہ اسٹوڈیو کے ریعہ عمل میں آیا تھا ۔جو دن بہ دن ترقی ہی کرتا جا رہا ہے اور اس کا مقصد فن اور ثقافت کے ذریعہ دنیا میں محبت، امن و اتحاد کو فروغ دینا ہے۔
30 سے زیادہ کمیٹیاں پہلے ہی سفارتخانے یا ان ممالک کے ہائی کمیشن کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، جن میں نیپال، بھوٹان، بنگلہ دیش، میانمار، ویتنام، کمبوڈیا، ملائیشیا، جنوبی کوریا، سری لنکا، تھائی لینڈ، انڈونیشیا، چین، روس، منگولیا، افغانستان، ایران، عراق، ترکی، اسرائیل، آذربائیجان، ازبکستان، کرغزستان، قازقستان، ترکمنستان، قبرص، اردن، جارجیا، لبنان، عمان، متحدہ عرب امارات اور کویت شامل ہیں۔