دارالحکومت دہلی کے کناٹ پلیس پر احتجاج کر رہے راشٹر نرمان پارٹی کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر آنند کمار نے کہا کہ 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر کسان مظاہرین کے پس پردہ بڑے پیمانے پر تشدد کرنے کے ساتھ ساتھ لال قلعہ پر ہمارے وقار اور فخر کی علامت ترنگا پرچم کی بھی توہین کی گئی۔ ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ راشٹر نرمان پارٹی کا مطالبہ ہے کہ قصورواروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ کے 'ٹول کٹ' کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر آنند کمار نے کہا کہ اب یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ کسان تحریک کے پروگرام خواہ وہ 26 جنوری کے ہوں یا 6 فروری کے، بھارت مخالف غیر ملکی طاقتیں ان کی مالی اعانت کر رہی ہیں۔ نام نہاد کسان قائدین دانستہ اور غیر دانستہ طور پر غیرملکی طاقتوں کے مہرہ بن چکے ہیں۔
پارٹی کے قومی نائب صدر راکیش کمار آریہ نے کانگریس، اکالی دل اور کیجریوال حکومت پر الزام لگایا کہ یہ پارٹیاں اپنے چھوٹے چھوٹے سیاسی مفاد میں اس قدر اندھی ہوچکی ہے کہ وہ کسانوں کے نام پر ملک کی یکجہتی اور سالمیت سے بھی سمجھوتہ کررہی ہیں۔
پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری منوج گلاٹی نے واضح کیا کہ راشٹر نرمان پارٹی کسانوں کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور ان کا پرامن حل چاہتی ہے، لیکن کاشتکاروں کی آڑ میں ان کھیلوں کو تباہ کرنے والی قوتوں کی مخالفت کرتی ہے۔