محمود پراچا کے جونیئر وکیل ظہر الحسن نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تقریباً 12:30 بجے سپیشل سیل کے افسران یہاں پہنچے تھے اور تقریباً 3:30 بجے تمام پولیس افسران یہاں سے واپس لوٹ گئے۔
اس کے پیچھا کیا وجہ رہی یہ واضح نہیں ہو پائی، تاہم محمود پراچا کی جانب سے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں اس چھاپہ ماری کے خلاف اپیل دائر کردی گئی ہے۔
محمود پراچا کی جانب سے عرضی میں کہا گیا ہے کہ پہلے یہ واضح کیا جائے کہ کس بات کی چھاپہ ماری کی جا رہی کیونکہ گذشتہ دسمبر کی 24 تاریخ کو بھی ان کے دفتر میں چھاپہ مارا گیا تھا جو تقریبا 15 گھنٹے چلا تھا۔
خیال رہے کہ محمود پراچا دہلی فسادات سے متعلق دو سو سے زائد کیسز پر کام کررہے ہیں اس کو لے کر گزشتہ 24 دسمبر میں بھی دہلی پولیس کی سپیشل سیل نے چھاپہ مارا تھا۔
حالانکہ اس دوران بھی سپیشل سیل کو کچھ ہاتھ نہیں لگتا تھا لیکن اس کے باوجود محمود پراچا پر لگاتار پریشر بنایا جا رہا ہے کہ وہ دہلی فسادات سے متعلق جو ثبوت ہیں وہ پولیس کے حوالے کر دیں۔