ETV Bharat / city

سی بی ایس ای امتحان کے انعقاد پر حکومت نظرثانی کرے: کانگریس - امتحانات کے انعقاد پر نظرثانی کی درخواست

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مرکزی حکومت سے کورونا کی دوسری لہر کے مدنظر حکومت سے سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای)امتحانات کے انعقاد پر نظرثانی کی درخواست کی ہے۔

rahul and priynaka
راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی
author img

By

Published : Apr 11, 2021, 10:39 PM IST

راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ کورونا کی خطرناک دوسری لہر کے مدنظر سی بی ایس ای امتحانات کے انعقاد پر نظرثانی ہونی چاہئے، اس بارے میں کوئی بھی فیصلے کرنے سے پہلے تمام فریقین سے تبادلہ خیال کیا جانا چاہیے، حکومت ملک کے نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ نہیں کرسکتی۔

پرینکا گاندھی نے مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک کو خط تحریر کرکے کہا کہ کورونا کے معاملات میں اضافہ اور اس سے پیدا ہوئی خطرناک صورتحال کے درمیان سی بی ایس ای کی طرف سے مئی میں امتحانات کرانے پر نکالا گیا سرکلر حیران کرنے والا ہے۔ پورے ملک میں روزآنہ کورونا کے تقریباً ایک لاکھ سے زیادہ معاملے سامنے آرہے ہیں، یہ امتحانات طلبا کے مستقبل طے کرتے ہیں، ان امتحانات کے لیے طلبا کئی مہینوں تک سخت محنت سے تیاری بھی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں لاکھوں طلبا اور والدین نے کورونا کی اس دوسری لہر کے دوران امتحان ہال میں بیٹھ کر امتحان دینے پر تشویش ظاہر کی ہے اور ان کی طرف سے ظاہر کی گئی تشویش منطقی طور پر درست بھی ہے۔

پرینکا گاندھی نے اپنے بیان میں کہا کہ امتحان دینے والوں اور معاون اسٹاف سے بھرے امتحانات مراکز پر طلبا کی سکیورٹی یقینی بنانا کافی مشکل ہوگا۔ ساتھ ہی ساتھ کورونا وائرس کے پھیلنے کے طریقہ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس سے اساتذہ، انسپکٹروں اور طلبا کے کنبوں کو بھی انفیکشن کا خطرہ رہے گا۔

اگر کورونا وائرس انفیکشن کی اس خطرناک صورتحال میں کوئی بھی امتحان مرکز ہاٹ اسپاٹ بنتا ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت اور سی بی ایس ای بورڈ کی ہوگی، طلبا، ان کے کنبوں یا اساتذہ کے متاثر ہونے کی صورت میں کیا سی بی ایس ای بورڈ اور حکومت اس کی قانونی جوابدہی لینے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں مکمل احترام کے ساتھ آپ سے کہنا چاہتی ہوں کہ عوامی خدمت گار ہونے کے ناطے بچوں کو محفوظ رکھنے اور انہیں صحیح رہنمائی فراہم کرنے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے۔ جب ملک کی تمام ریاستیں بڑی تعداد میں لوگوں کے ایک جگہ پر جمع نہ ہونے جیسی گائڈ لائنس نکال رہی ہیں، ایسے میں ہم کس دلیل کے تحت ان امتحانات کرانے جارہے ہیں۔ جن حالات میں ہم ان طلبا پر یہ امتحانات لاد رہے ہیں اس سے ان کی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت پر بھی خراب اثر پڑے گا، ان پر ویسے ہی امتحانات کا دباو رہتا ہے اور اب انہیں ایک فاضل دباو میں امتحان دینا ہوگا۔

کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ماسک، دستانے اور سکیورٹی کے دیگر آلات پہن کر خطرناک وائرس کے سائے میں امتحان دینے سے طلبا کی امتحانات میں اپنی صلاحیت دکھانے کی صلاحیت پر بھی منفی اثر ہوگا اس لیے حکومت سے موجودہ حالات میں طلبا کے امتحانات منسوخ کرنے کی مانگ صحیح ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت طلبا، اساتذہ، ماہرین اور والدین کے ساتھ بات چیت کرکے متبادل اور محفوظ طریقہ نکال سکتی ہے، طلبا کو خطرناک صورتحال میں دھکیلنے کے بجائے ان کو مدد، حوصلہ افزائی اور سکیورٹی فراہم کرنا زیادہ بہتر ہوگا۔

راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ کورونا کی خطرناک دوسری لہر کے مدنظر سی بی ایس ای امتحانات کے انعقاد پر نظرثانی ہونی چاہئے، اس بارے میں کوئی بھی فیصلے کرنے سے پہلے تمام فریقین سے تبادلہ خیال کیا جانا چاہیے، حکومت ملک کے نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ نہیں کرسکتی۔

پرینکا گاندھی نے مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک کو خط تحریر کرکے کہا کہ کورونا کے معاملات میں اضافہ اور اس سے پیدا ہوئی خطرناک صورتحال کے درمیان سی بی ایس ای کی طرف سے مئی میں امتحانات کرانے پر نکالا گیا سرکلر حیران کرنے والا ہے۔ پورے ملک میں روزآنہ کورونا کے تقریباً ایک لاکھ سے زیادہ معاملے سامنے آرہے ہیں، یہ امتحانات طلبا کے مستقبل طے کرتے ہیں، ان امتحانات کے لیے طلبا کئی مہینوں تک سخت محنت سے تیاری بھی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں لاکھوں طلبا اور والدین نے کورونا کی اس دوسری لہر کے دوران امتحان ہال میں بیٹھ کر امتحان دینے پر تشویش ظاہر کی ہے اور ان کی طرف سے ظاہر کی گئی تشویش منطقی طور پر درست بھی ہے۔

پرینکا گاندھی نے اپنے بیان میں کہا کہ امتحان دینے والوں اور معاون اسٹاف سے بھرے امتحانات مراکز پر طلبا کی سکیورٹی یقینی بنانا کافی مشکل ہوگا۔ ساتھ ہی ساتھ کورونا وائرس کے پھیلنے کے طریقہ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس سے اساتذہ، انسپکٹروں اور طلبا کے کنبوں کو بھی انفیکشن کا خطرہ رہے گا۔

اگر کورونا وائرس انفیکشن کی اس خطرناک صورتحال میں کوئی بھی امتحان مرکز ہاٹ اسپاٹ بنتا ہے تو اس کی ذمہ داری حکومت اور سی بی ایس ای بورڈ کی ہوگی، طلبا، ان کے کنبوں یا اساتذہ کے متاثر ہونے کی صورت میں کیا سی بی ایس ای بورڈ اور حکومت اس کی قانونی جوابدہی لینے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں مکمل احترام کے ساتھ آپ سے کہنا چاہتی ہوں کہ عوامی خدمت گار ہونے کے ناطے بچوں کو محفوظ رکھنے اور انہیں صحیح رہنمائی فراہم کرنے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر ہے۔ جب ملک کی تمام ریاستیں بڑی تعداد میں لوگوں کے ایک جگہ پر جمع نہ ہونے جیسی گائڈ لائنس نکال رہی ہیں، ایسے میں ہم کس دلیل کے تحت ان امتحانات کرانے جارہے ہیں۔ جن حالات میں ہم ان طلبا پر یہ امتحانات لاد رہے ہیں اس سے ان کی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت پر بھی خراب اثر پڑے گا، ان پر ویسے ہی امتحانات کا دباو رہتا ہے اور اب انہیں ایک فاضل دباو میں امتحان دینا ہوگا۔

کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ ماسک، دستانے اور سکیورٹی کے دیگر آلات پہن کر خطرناک وائرس کے سائے میں امتحان دینے سے طلبا کی امتحانات میں اپنی صلاحیت دکھانے کی صلاحیت پر بھی منفی اثر ہوگا اس لیے حکومت سے موجودہ حالات میں طلبا کے امتحانات منسوخ کرنے کی مانگ صحیح ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت طلبا، اساتذہ، ماہرین اور والدین کے ساتھ بات چیت کرکے متبادل اور محفوظ طریقہ نکال سکتی ہے، طلبا کو خطرناک صورتحال میں دھکیلنے کے بجائے ان کو مدد، حوصلہ افزائی اور سکیورٹی فراہم کرنا زیادہ بہتر ہوگا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.